حیدر آباد : توہینِ صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6مومنین کے خلاف مقدمہ درج
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق حیدر آباد کے علاقے چانڈیہ گوٹھ قاسم آباد میں ملک دشمن گروہ کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے توہینِ صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6مومنین کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا۔
ایف آئی آر میں نامزد مومنین کے نام امتیاز،شکیل حسینی ، فیاض ، ایاز،مشتاق اور کرم ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق حیدر آباد کے علاقے چانڈیہ گوٹھ قاسم آباد میں ۹ربیع الاول عید سعید زہرا(س)کے موقع پر جشن کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ جشن کے اختتام پر مومنین نے حسبِ روایت قاتل شہدائے کربلا ملعون عمر ابن سعد کا پتلا نذرِ آتش کیا ۔ جسے بنیاد بنا کرکالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے توہینِ صحابہ کے جھوٹے الزام میں 6مومنین کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا۔ا یف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان نامزد ملزمان نے خلیفہ دوئم حضرت عمربن خطاب کا پتلا بنا کر انکی توہین کی اور اس پتلے کو نذر آتش کر دیا ۔ اسی طرح کا ایک اور واقعہ کوٹری کے مقام پر پیش آیا جہاں کالعدم سپاہ صحابہ کے کارندوں نے خود کوئلے سے صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ کی اور الزام شیعہ مکینوں اور امام بارگاہ کے متولی پر لگایا ۔ اطلاعات کے مطابق کالعدم سپاہ صحابہ کے مسلّح دہشتگردوں نے امام بارگاہ ابولفضل العباس (ع)کوٹری کا گھیراؤ کیا ہوا ہے اور امام بارگاہ کے متولی مختارشاہ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ دو ماہ آٹھ دن کے ایام عزاء کے اختتام پر مومنین ۹ربیع الاول عید سعید زہرا(س)کے طور پر مناتے ہیں ۔ یہ روایت صدیوں سے جاری ہے۔ عقیدۂ مکتب تشیع کے مطابق واقعہ کربلا کے تین سال گزرنے کے بعدجنابِ مختار صقفی نے قیام کیا اور قاتلانِ امام حسین (ع)کو چن چن کر نشانِ عبرت بنایا ۔کوفہ سے جناب مختار صقفی نے ۶۵ھ میں واقعہ کربلا کے اہم مجرموں عمر ابن سعد، شمر بن ذی الجوشن اور عبید اللہ ابن ذیاد کے سر قلم کر کے مدینہ اما م ذین العابدین (ع)کی خدمت میں روانہ کیئے ۔امام (ع)قاتلانِ حسین (ع)کے پلید سر دیکھ کر خوش ہوئے ۔واقعہ کربلا کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جب اہلبیت (ع) کے چہروں پر مسّرت نمایاں ہوئی ۔ مورخین کے مطابق وہ دن۹ربیع الاول تھا ۔ اور اسی مبارک دن کی یاد میں ہر سال شیعہ پوری دنیا میں عید سعید زہرا(س)کے طور پر مناتے ہیں ۔ اور اس دن عمر ابن سعدلشکر یزید کے کمانڈر کی موت کا جشن اس کا پتلا جلا کر مناتے ہیں نہ کہ خلیفہ دوئم حضرت عمر بن خطاب کا جو کہ ایک پارسی آتش پرست ابولولوفیروز کے ہاتھوں قتل ہوئے ۔۹ربیع الاول کو عمر ابن سعدلشکر یزید کے کمانڈرکا پتلا جلانے کی یہ روایت صدیوں قبل نجف سے بر صغیر منتقل ہوئی تھی ۔ لہذا کالعدم فرقہ پرست گروہ سپاہ صحابہ کی جانب سے اسے توہینِ صحابہ قرار دیناسراسر جھوٹ پر مبنی ہے ۔