پاکستانی شیعہ خبریں

ڈیرہ اسماعیل خان میں 60 فیصد پولیس اہلکار مخصوص سوچ رکھتے ہیں، ڈی پی او کا سپریم کورٹ میں اعتراف

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ڈیرہ اسماعیل خان میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، ڈی پی او ڈی آئی خان عدالت میں پیش ہوئے اور مخصوص مکتب فکر کے افراد کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ پر عدالت میں رپورٹ پیش کی، ڈی پی او ڈی آئی خان نے بتایا کہ 1985ء سے ڈی آئی خان میں ایسے حالات کا سامنا ہے، 60 فیصد پولیس اہلکار ایک مخصوص سوچ رکھتے ہیں، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ مسئلہ کیسے حل ہوگا، ڈی پی او ڈی آئی خان نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے تبادلے کئے جا رہے ہیں، سی ٹی ڈی کو بھی مضبوط کر رہے ہیں، بہتر حکمت عملی کے تحت گذشتہ سال کی نسبت دہشت گردی کے واقعات کم ہوئے۔

مخالف وکیل نے بتایا کہ گذشتہ 5 سال میں مارے گئے 400 افراد کے قاتلوں کا کچھ پتہ نہ چل سکا، علاقہ میں پولیس مکمل بےبس ہوچکی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کا نوٹس سپریم کورٹ کے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے جج کے نوٹ پر لیا، ذمہ دار عناصر کا تعین کیا جائے، نگران حکومت امن و امان کے قیام کے لئے موثر اقدامات کرے، عدالت نے نگران حکومت سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ مکتب فکر کے ہزاروں افراد مخصوص شدت پسند سوچ کے حامل گروہ کے ہاتھوں لقمہ اجل بن چکے ہیں، ساتھ ہی ڈیرہ اسماعیل خان سے درجنوں کی تعداد میں شیعہ مکتب فکر کے نوجوان تاحال غائب ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button