دنیا

غزہ کی سرحد پر 6000 امدادی ٹرک موجود مگر اسرائیل غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دے رہا: اقوام متحدہ

شیعہ نیوز: اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین’UNRWA‘ میں کمیونیکیشنز اور پبلک انفارمیشن کے ڈائریکٹر جولیٹ توما نے تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں امدادی امداد کی تقسیم کا موجودہ طریقہ کار "بالکل کام نہیں کرتا”انہوں نے پچھلے نظام کی طرف واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ سینکڑوں بنیادی خوراک اور سوپ پر مشتمل ٹرکوں کی اجازت دی جانی چاہیے۔

توما نے اس بات پر زور دیا کہ ’انروا‘ قابض اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ رکاوٹوں اور بین الاقوامی عملے کے داخلے کے ویزوں سے انکار کے باوجود غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو اپنی اہم خدمات فراہم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہمارے پاس غزہ کی سرحد پر تقریباً 6000 ٹرک ہیں۔

الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو کے مطابق ’انروا‘کے ڈائریکٹر آف کمیونیکیشن نے کہا کہ آج غزہ کی صورت حال جنگ سے پہلے کے حالات سے بے مثال ہے، وسیع پیمانے پر تباہی، تحفظ کی کمی، اور آبادی کی ضروریات خوراک سے آگے بڑھ رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج میں خودکشی کے رجحان میں خطرناک اضافہ، دو ہفتوں میں چوتھا واقعہ

جولیٹ توما کو 2022 میں یو این آر ڈبلیو اے میں کمیونیکیشنز اینڈ پبلک انفارمیشن کی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ اس سے قبل گزشتہ 20 سالوں میں کئی عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں، جن میں شام میں اقوام متحدہ کے مشن کی ترجمان بھی شامل ہے جب وہاں تنازع عروج پر تھا۔ ’اونروا‘ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ عراق میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی کمیونیکیشن کی سربراہ بھی تھیں اور موجودہ جنگ سے پہلے اور اس کے دوران کئی بار غزہ کی پٹی کا دورہ کر چکی ہیں۔

توما نے وضاحت کی کہ غزہ فاؤنڈیشن کے زیر نگرانی خوراک کی تقسیم کا نیا نظام "بالکل کام نہیں کرتا” اور یہ کہ صرف چار ڈسٹری بیوشن پوائنٹس ہیں، جب کہ UNRWA جنگ سے پہلے غزہ کی پٹی میں پھیلے 400 سے زیادہ ڈسٹری بیوشن پوائنٹس چلاتا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button