حزب اللہ کے حملوں میں 6000 فوجی زخمی ہوگئے، صیہونی طبی مراکز کا اعتراف
شیعہ نیوز: صہیونی طبی مراکز "الجلیل” اور "زیف” نے اعتراف کیا کہ لبنانی حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے دوران زخمی ہونے اور نفسیاتی بیماریوں کی وجہ سے تقریباً 6 ہزار صہیونی فوجیوں کو ان صہیونی طبی مراکز میں داخل کیا گیا۔
المیادین نے بتایا ہے کہ صہیونی اخبار "یدیعوت احرونوت” نے اعتراف کیا ہے کہ علاج کے لیے "نہاریہ” کے الجلیل میڈیکل سینٹر اور صفد کے "زیف” اسپتال میں جانے والے فوجیوں کی تعداد 5650 تک پہنچ گئی ہے۔
اس صہیونی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان 5,650 صہیونی فوجیوں کو گذشتہ سال اکتوبر سے لبنان کی حزب اللہ کے حملوں کے دوران زخمی ہونے یا مختلف نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے بعد ان طبی مراکز میں منتقل کیا گیا ہے اور یہ فوجی مقبوضہ شمالی محاذ میں عسکری سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، محمد الہندی
صیہونی میڈیا نے ان دو صہیونی اسپتالوں کے ڈائریکٹرز کی تشویش کے بارے میں خبر دی ہے کہ جو مقبوضہ علاقوں کے شمالی محاذ میں جنگ اور تنازعات کے خاتمے سے نا امیدی کے باعث خوفزدہ ہیں۔
صہیونی اسپتال "زیف” کے ڈائریکٹر سلمان زرقا نے لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ سرحدی جھڑپوں میں زخمی ہونے والے 450 صہیونی فوجیوں کے ہسپتال میں داخلے سے آگاہ کرتے ہوئے، کہا کہ ابھی جنگ کے دن نہیں آئے ہیں۔ میں آپریشنل واقعات کی بات نہیں کر رہا ہوں۔ میں بندوق کی گولیوں اور براہ راست ہٹ کے بارے میں بات کر رہا ہوں۔ اس کے باوجود زخمی فوجیوں کی یہ تعداد بہت بڑی تعداد ہے۔
صہیونی "زیف” ہسپتال کے ڈائریکٹر نے تاکید کی کہ "اسرائیل صرف مختصر مدت کی جنگوں میں درگیر رہا ہے، لیکن یہ جنگ پچھلے11 ماہ سے جاری ہے۔
نہاریہ میں الجلیل میڈیکل سینٹر کے سربراہ مسعد برہوم نے زرقا کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں اس جنگ کا کوئی خاتمہ نہیں دیکھ رہا۔ ہم نے کسی کو 11 ماہ تک زیر زمین رہنے کے لیے تیار نہیں کیا۔ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ نہاریہ میں الجلیل میڈیکل سینٹر نے 1700 صہیونی فوجیوں اور 3500 دیگر فوجیوں کو قبول کیا ہے جو مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے اور یہ تمام فوجی مقبوضہ علاقوں کے شمالی محاذ میں عسکری سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
انہوں نے فوجیوں کے علاج کے لیے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں صیہونی حکومت کے طبی نظام کی نااہلی کے بارے میں بھی خبردار کرتے ہوئے واضح کیا کہ بعض زخمیوں کو مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں سے دور علاقوں میں منتقل کیا جائے۔