مجلس وحدت مسلمین آئندہ عام انتخابات میں ستر 70سے زائد قومی و صوبائی نشستوں سے اپنے حمایت یافتہ اْمیدواروں کی سپورٹ کرے گی
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آئندہ عام انتخابات میں ستر 70سے زائد قومی و صوبائی نشستوں سے اپنے حمایت یافتہ اْمیدواروں کی سپورٹ کرے گی۔ ہمارا بنیادی مقصد پارلیمنٹ کو آزاد اور مستحکم بنانا ہے جو کہ اْس وقت تک نہیں بن سکتا جب تک پارلیمنٹ کو تکفیریوں اور دہشت گردوں سے پاک نہیں کر لیا جاتا۔ مجلس وحدت مسلمین اس وقت ملت تشیع کی نمائندہ جماعت کے طور پر اْبھر کر سامنے آ رہی ہے جس کی واضح مثال گذشتہ دنوں کوئٹہ میں ہونے والے سانحے کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی کال پر پورا پاکستان سڑکوں پر تھا، اْنہوں نے کہا کہ یہ لیڈر شپ کی کامیابی ہے کہ پورے ملک میں ایک ہزار سے زائد مقامات پر دھرنے دیئے گئے اور ان دھرنوں میں کم سے کم چھ لاکھ مرد و خواتین نے شرکت کی اور پورا پاکستان بلاک کر کے پوری دنیا کو پیغام دیا کہ یہ ہوتی ہے لیڈر شپ کی طاقت۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان مکمل طور پر بند ہو گیا لیکن کہیں بھی کوئی تشدد کا عنصر نہیں پایا گیا۔ سید ناصر عباس شیرازی نے مزید کہا کہ پنجاب کے بعض علاقوں میں ہم نے اپنے حمایت یافتہ اْمیدواروں کا اعلان کر دیا ہے جن میں جھنگ، ملتان، مظفرگڑھ، علی پور، خانیوال، بھکر، لیہ، کوٹ ادو، چنیوٹ، اس کے علاوہ سندھ اور خیبر پختونخواہ کے حلقوں میں بھی بعض اْمیدواروں کا اعلان کر دیا ہے اور باقی مقامات پر مشاورت جاری ہے۔ صحافیوں کی جانب سے کسی جماعت کے ساتھ اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے سوال کے جواب میں اْنہوں نے کہا کہ اس وقت تک ملک کی تقریبا تمام جماعتیں ہم سے مل چکی ہیں اور تاہم ابھی تک ہم نے کسی جماعت یا پارٹی کے ساتھ اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کی لیکن اس حوالے سے ابھی ہماری مرکزی شوری عالی کا اجلاس ہونا باقی ہے جس کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہو چکی ہے لیکن ابھی تک مجلس وحدت مسلمین کی یہ پالیسی نہیں ہے کہ وہ اپنے نام سے اْمیدوار کھڑے کرے گی ہاں البتہ اس حوالے سے مرکزی شوری عالی کو اختیارات حاصل ہیں جس کا اجلاس اگلے مہینے متوقع ہے اگر مرکزی شوری عالی بطور جماعت مجلس وحدت مسلمین کو انتخاب لڑنے کا حق دے گی تو مجلس وحدت مسلمین باضابطہ طور پر الیکشن میں حصہ لے گی لیکن ابھی مجلس وحدت مسلمین اپنے اْمیدوار آزاد حیثیت سے میدان میں اْتارے گی۔ اْنہوں نے کہا کہ بعض جماعتیں شیعوں کے ووٹ کو اپنی جیب کا ووٹ سمجھتی ہیں لیکن اب ہم ان کو اس سیاسی غلامی سے آزاد کرائیں گے اور پورے پاکستان میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انتخابی نشان کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں اْنہوں نے کہا کہ انتخابی نشان کے حوالے سے پارٹی قیادت اور عوامی رائے کا احترام کیا جائے گا اور بہت جلد عوامی اْمنگوں کے مطابق انتخابی نشان کا اعلان کیا جائے گا۔