لعل شہباز قلندر کی درگاہ میں تکفیری دہشتگردوں کا خودکش حملہ، خواتین اور بچوں سمیت 72 افراد شہید، 150 سے زائد زخمی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) سہون شریف میں خودکش دھماکے میں 72 افراد شہید اور 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، جن میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے، زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی درگاہ کے احاطے میں خودکش دھماکے میں 72 افراد شہید اور 150 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکہ انتہائی زوردار تھا، جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور دھماکے کے فوری بعد درگاہ میں مکمل طور پر دھواں پھیل گیا، دھماکے کے بعد مزار میں افراتفری مچ گئی، جس سے متعدد افراد پیروں تلے بھی دب گئے۔ دھماکے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ لعل شہباز قلندر کے مزار پر جمعرات کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
دیگر ذرائع کے مطابق لعل شہباز قلندرؒ کے مزار کے احاطے میں اس وقت دھماکہ ہوا جب زائرین کی جانب سے دھمال ڈالا جا رہا تھا۔ دھماکے کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکے میں 60 زائرین شہید اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دھماکے کی اطلاعات ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا۔ حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار کے احاطے میں داخل ہوا۔ شدید زخمیوں کو دادو اور جامشور کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دادو، جامشور اور کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ مزار کے سجادہ نشین مہدی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے کے وقت سیکڑوں لوگ مزار کے احاطے میں موجود تھے۔ جبکہ اس حملہ کی ذمہ داری عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے قبول کرلی ہے عرب ٹی وی چینل الجزیرہ کے مطابق کالعدم تنظیم داعش نے لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خودکش حملے کی ذمہ داری ویب سائٹ عماق کے ذریعے قبول کر لی ہے