کوئٹہ،پی پی 78 میں جیت کا جشن،کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل الیاس شاہ شھید
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )جھنگ کے حلقہ پی پی 78 میں اپنے دہشتگرد سرغنہ مسرور نوازجھنگوی کی جیت پر کوئٹہ میں جشن منانے والے سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں نے بروری روڈ پر فائرنگ کرکے پولیس کانسٹیبل سید الیاس شاہ کو شھید کردیا۔
زرائع کے مطابق جھنگ کے حلقہ پی پی 78 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں کالعدم سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے بانی مولانا حق نواز جھنگوی کے دہشتگرد بیٹے مسرور نواز جھنگوی کی جیت پر کوئٹہ میں جشن منانے والے کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کو فائرنگ کرنے سے منع کرنے والے پولیس کانسٹیبل سید الیاس شاہ کو تکفیری دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے شھید کردیا اور فرار ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق کالعدم سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے دہشتگردوں نے مسرور نواز جھنگوی کی جیت کی خبر ملتے ہی کوئٹہ میں جشن منانا شروع کردیا اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں مین شدید فائرنگ شروع کردی،اسی سلسلے میں بروری روڈ کے علاقے میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کی جانب سے اپنے دہشتگرد سرغنہ مسرور نواز جھنگوی کی جیت کی خوشی میں نکالی جانے ریلی میں شریک تکفیری دہشتگردوں نے جدید ہتھیاروں سے ہوائی شروع کردی،اسی دوران وہاں سے موٹر سائیکل پر گزرنے والے کوئٹہ پولیس کے کانسٹیبل سید الیاس شاہ نے تکفیری دہشتگردوں کے فائرنگ کرنے سے روکا جس پر ان کی کالعدم سپاہِ صحابہ کے مقامی دہشتگردوں سے شدید تلخ کلامی ہوئی جس پر الیاس شاہ نے اپنے موبائل سے متعلقہ تھانے فون کیا جس پر طیش میں آکر سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں نے الیاس شاہ پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی شھید ہوگئے،جبکہ تکفیری دہشتگرد اپنے جد کی پیروی کرتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔
کالعدم سپاہِ صحابہ لےدہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے پولیس کانسٹیبل سید الیاس کا جسدِ خاکی مقامی اسپتال پہنچایا گیا جہاں پولیس اور ایف سی کے اعلیٰ افسران اور شھید کانسٹیبل کے اہلِ خانہ اور دیگر عزیز رشتہ دار بھی پہنچ گئے۔اس موقع پر موجود پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے اپنا نام نا بتائے جانے کی شرط پر بتایا کہ کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کی جانب سے کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں عام عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مسلسل قتلِ عام کا سلسلہ جاری ہے لیکن صوبائی حکومت باالخصوص پولیس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نھیں لائی جارہی جس کی وجہ سے عام عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں میں شدیدی مایوسی پائی جاتی ہے۔