Uncategorized

جھنگ کے حلقہ پی پی78 میں فورتھ شیڈول میں شامل دہشتگرد کی کامیابی نیشنل ایکشن پلان کی مرہونِ منت ہے،عرفان حیدر

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) پی پی 78 جھنگ کے ضمنی انتخابات میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگرد سرغنہ مسرور نواز جھنگوی کی کامیابی نے نواز حکومت باالخصوص وفاقی وزیرِ داخلہ اور نیشنل ایکشن پلان کی جانب سے ملک دشمن، اسلام دشمن تکفیری دہشتگرد عناصر کی سرپرستی کو آشکار کردیا ہے۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کے ترجمان اور سیکریٹری اطلاعات سید عرفان حیدر نے پی پی78 جھنگ کےانتخابی نتائج پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ ایک جانب تو نواز شریف کی کابینہ کے اہم رکن اور انتہائی اہم وزارت داخلہ کا قلمدان رکھنے والے چوہدری نثار ملک میں جاری دہشتگردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان،کراچی آپریشن،کامبنگ آپریشن کا ڈرامہ رچاتے نھیں تھکتے تو دوسری جانب یہی وزیر داخلہ فورتھ شیڈول میں شامل کالعدم سپاہِ صحاکے دہشتگرد سربراہان اور دیگر دہشتگردوں کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں میں مصروف رہتے ہیں، اور ان خفیہ ملاقاتوں کے نتائج عوام دیکھتی ہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل تکفیری دہشتگرد عناصر کو سرِ عام جلسے،جلوس ،ریلیاں منعقد کرنے اور الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جاتی ہی،باوجود اس کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار بذاتِ خود ان تکفیری دہشتگرد وں کہ جو فورتھ شیڈول میں شامل ہیں کی شہریت منسوخ کرنے انکے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے اور انکا قوم شناختی کار ڈ منسوخ کرنے کے احکامات جاری کرچکے ہوتے ہیں۔

عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ یہ بات روزِ روشن کیطرح سے عیاں ہے ملک میں جاری دہشتگردی باالخصوص وطنِ عزیز کے شیعہ و سنی فرذندوں سمیت پاک افواج،ایف سی،پولیس،رینجرز اور حساس اداروں کے افسران اور جوانوں سمیت جی ایچ کیو ،پی این ایس مہران،آرمی پبلک اسکول،باچا خان یونیورسٹی حملوں میں یہی کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ اور مدارس ملوث ہیں کہ جن کے سربراہان کیساتھ چوہدری نثار خفیہ ملاقاتوں میں مصروف ہیں ۔وطنِ عزیز پاکستان میں دہشتگردی کے ہونے والے انتہائی المناک واقعات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی مجرمانہ خاموشی اور منظرِ عام سے اچانک غائب ہوجانے کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں محسوس کیا گیا مگر محسوس نھیں کیا تو ملک و ملت کے دفاع کے دعویٰ کرنے والوں باالخصوص انھوں نے کہ جو یہ دعویٰ کرتے رہے کہ آپریشن ضربِ عضب،کامبنگ آپریشن،نیشنل ایکشن پلان نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے۔انھوں نےسوال کیا کہ کیا وجہ تھی کہ پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف اور اہم حساس اداروں کے سربراہان نے حکومت وقت باالخصوص وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ملک دشمن سرگرمیوں پر خاموشی اختیار کئے رکھی ؟ عرفان حیدر نے کہا کہ آپریشن ضربِ عضب کے بعد شاید سب بڑا آپریشن کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف کیا گیا کہ جس میں کراچی پولیس اور سندھ رینجرز کی جانب سے بڑی بڑی کاروائیوں کے نتیجے میں دہشتگردوں کی گرفتاریوں اور پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے اسلحے کے زخیرے پکڑے جانے کی دعویٰ تو کئے گئے مگر اسی شہر کراچی کے سڑکوں پر سرِ عام جلسے،جلوس،ریلیوں کا انعقاد اور مجالس و جلوسِ عزاء اور عید میلادالنبی وﷺ کے جلسے جلوسوں پر حملے کرنے والے کالعدم دہشتگرد گرووہوں کے سفاک دہشتگردوںکے خلاف کاروائیاں نھیں کی گئیں ؟

عرفان حیدر کا مزید کہنا تھا کہ پی پی 78 کے ضمنی الیکشن میں فورتھ شیڈول میں شامل کالعدم سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے دہشتگرد سرغنہ مسرور نواز جھنگوی کی کامیابی نے یہ بات واضع کردی ہے کہ پاکستان میں نا ہی آپریشنِ ضربِ عضب بچا اور نا ہی نیشنل ایکشن پلان ذندہ رہا۔انھوں نے کہا کہ اب یہ وقت آگیا ہے کہ ملک کا قانون اور ملک کا نظام ان دہشتگردوں کو سونپا جا رہا ہے کہ جن کے اجداد نے اسی ملک کے خلاف ہتھیار اٹھائے اور اس ملک کے مظلوم عوام اور دفاع کرنے والے جوانوں کو سفاکانہ طریقے سے قتل کیا۔عرفان حیدر نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والے عوام اب نا تو ان حکمرانوں کی عیاری کا شکار ہونگے اور نا ہی دہشتگردی کے خلاف آپریشن ضربِ عضب،نیشنل ایکشن پلان،کراچی آپریشن اور کامبنگ آپریشن کی کامیابیوں کے بلند و بانگ دعویٰ کرنے والوںکی چرم زبانی پاکستانی عوام کو بہلا سکے گی، بلکہ اب عوام اپنی تقدیر کا خود فیصلہ کریں گے اور انشاء اللہ ان حکمرانوں کو انکے آخری انجام تک بھی پہنچائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button