حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی بند کرے اور بے گناہ اسیران کو رہا کرے، آئی ا یس او
شیعہ نیوز (کراچی) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی کے صدر برادر عباس نے کراچی پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ۳ محرم کو آئی آر سی امام بارگاہ اور ۵ محرم کو مسجد وحدت المسلمین کے باہر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملے کئے جس سے کئی عزادار زخمی جبکہ ۹ ماہ کی معصومہ بتول زہرا شہید ہوگئی۔ ہم پاکستان کی سول سوسائٹی ، ہیومن رائٹس کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے سوال کرتے ہیں کہ انہیں اس معصوم کا بہتا ہواناحق خون نظر نہیں آتا ، حکومت سندھ کے نمائندے کہتے ہیں کہ آئی آر سی امام بارگاہ پر ہونے والا حملہ عزاداروں پر نہیں تھا۔ ہم ان سے یہ سوال کرتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ کل جو گلستان جوہر میں جو حملہ ہو اس کا مقصد کیا تھا ۔ یکم محرم سے اب تک ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں نے حکومت سندھ، لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں اور وزارت داخلہ سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔حکومتی انتظامیہ عزاداروں کو تحفظ فرہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ۔ سندھ حکومت بھی پنجاب حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ اس کا واضح ثبوت دہشت گردانہ کاروائیوں کے خلاف اب تک کوئی ٹھوس اقدامات کا نہ کرنا ہے ۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کی سرپرستی بند کرے اور ان حملوں میں ملوث افراد کو جلد از جلد گرفتار کرکے تفتیش مکمل کر ے اور اسکی رپورٹ کومنظر عام پر لا یا جائے ۔ ہم حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محرم الحرام کے مرکزی جلوسوں کے علاوہ نکلنے والے تمام علاقائی جلوسوں کے لئے بھی فول پروف سیکورٹی کا انتظام کرے۔
ڈویژنل صدر کا کہنا تھا کہ جب سے پنجاب میں مسلم لیگ نواز کی حکومت ہے وہاں شیعان علی ؑ پر ظلم و ستم جاری ہیں ۔ شہباز حکومت کی متعصبانہ کاروائیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سال بھی محرم سے قبل بے گناہ شیعہ طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا اور ان پر بے ہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے ۔ پاکستان میں بسنے والے شیعان علیؑ نے ہمیشہ پاکستان کے بقاء کی بات کی ہے اور ہمیشہ دفاع پاکستان میں ہراول دستے کا کردار اد اکیا ہے ۔ پاکستان کی اساس پے حملہ کرنے والے کھلے عام گھوم رہے ہیں جبکہ بانیانِ پاکستان کی اولادوں پر عرصئہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے۔ ہم وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو یہ واضح پیغام دیتے ہیں ہمارے بے گناہ اسیران کو نہ چھوڑا گیا تو ہم پاکستان بھر میں سڑکوں پر نکل آئیں گے اور یہ احتجاج اس وقت ختم ہوگا جب ہمارے اسیران کو رہا کیا جائے گا۔آج بھی آئی ایس او پاکستان کی کال پر پاکستان بھر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے ہیں۔
آئی ایس او پاکستان یکم تا دس محرم الحرام عشرہ کربلا شناسی کے عنوان سے منا رہی ہے ۔اس حوالے سے پاکستان بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس عزا اور جلوس نکالے جائیں گے جبکہ ہمیشہ کی طرح اس سال بھی ۹ اور ۰۱ محرم کو ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں دوران مرکزی جلوس باجماعت نماز ظہرین کا اہتمام کیا جائے گا، کراچی میں دوران مرکزی جلوس ۹ محرم کو امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر جبکہ ۱۰ محرم کوتبت سینٹر پر باجماعت نماز ظہرین کا اہتمام کیا جائے گا۔انقلابی نوحوں پر مشتمل دستہ امامیہ کا کیسٹ جاری کر دیا گیا ہے جو کہ پورے پاکستان میں دستیاب ہے۔