بحرین کی مرکزی نماز جمعہ پر حکومتی پابندی کو 9 ماہ بیت گئے
الدراز(مانیٹرنگ ڈیسک) بحرین کے ا لدراز شہر میں قائم کی جانے والی مرکزی نماز جمعہ پر حکومتی پابندی کو 9 ماہ گزرگئے،جس کے باعث مسلسل 31ویں ہفتے کو بھی بحرین کے مسلمانوں کی ایک واضح تعداد نمازجمعہ کی ا دائیگی اورا س کے خطبہ سے زبردستی سیکورٹی فورسز کے ذریعے روک دیئے گئے۔سخت موسمی حالات،بکتربند اورفوجی گاڑیوں کی بھاری نفری کی تعیناتی کے باوجود نمازیوں کی ایک بڑی تعداد نے بارش کے دوران بھی الدراز شہر کی مسجد امام صادق میں نماز جمعہ کی ا دئیگی کے لئے پہنچے۔
تاہم سیکورٹی فورسز نے بحرینیوں کو نماز جمعہ کے انعقاد سے طاقت کے بل بوتے پر زبردستی روک دیا۔ جس پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے ہزاروں بحرینی عوام نے حکومتی مذہبی آزادی پرعائد اس پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔مظاہرین نے حکومت کی جانب سے فرقہ وارانہ ایذا رسانی میں خاتمے اورملک کی اعلی ترین مذہبی اتھارٹی شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں پوسٹر اٹھا رکھے تھے جبکہ آل خلیفہ حکومتی اقدامات کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی ہے۔
مظاہرین نے بحرینی حکومت کے اس اقدام کوامتیازی اورمذہبی آزادی میں مداخلت قرار دیتے ہوئے نمازجمعہ کی ادائیگی پرسے فوری پابندی اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔