بھارتی فورسز کے ہاتھوں 922 بچے شہید، ہزاروں گرفتار، بچوں کے عالمی دن پر جاری رپورٹ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2019ء کے بعد سے جب بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی اور خطے پر فوجی محاصرہ مسلط کیا، گرفتار کیے گئے ہزاروں کشمیریوں میں اسکول کے بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے
شیعہ نیوز: بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے گزشتہ 36سال کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے 922 بچوں کو شہید کیا ہے۔ آج بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں بچے بھارت کے غیر قانونی قبضے اور فوجی جبر کا سب سے زیادہ شکار رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ 922 بچے یکم جنوری 1989ء سے اب تک بھارتی فوج، پیراملٹری فورسزاور پولیس کے ہاتھوں شہید ہونے والے 96 ہزار 382 کشمیریوں میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی لبنان میں 1ہزار سے زائد صہیونی فوجی ہلاک اور زخمی
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں 107,974 بچے یتیم ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنازے کے جلوسوں اور پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی پیلٹ فائرنگ سے اسکول کے بچوں اور لڑکیوں سمیت ہزاروں بچے زخمی ہوئے ہیں۔ متاثرین میں سے کئی بچے مستقل طور پر نابینا ہوئے یا جزوی طور پر اپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں جن میں 19 ماہ کی حبہ جان، 4 سالہ زہرہ مجید، 8 سالہ آصف رشید، 8 سالہ اویس احمد، 10 سالہ آصف احمد شیخ اور 13 سالہ میر عرفات شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2019ء کے بعد سے جب بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی اور خطے پر فوجی محاصرہ مسلط کیا، گرفتار کیے گئے ہزاروں کشمیریوں میں اسکول کے بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ کشمیری بچے شدید نفسیاتی صدمے سے دوچار ہیں۔ بہت سے بچوں نے اپنی آنکھوں سے اپنے پیاروں کو قتل ہوتے ہوئے دیکھا ہے جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام کے ٹھیکیدار یا گاندھی کے بندر؟ کعبۃ اللہ کی توہین پر آنکھ، کان اور زبان بند
آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی جیسی معروف شخصیات سمیت تین درجن سے زائد مائوں کی نظربندی سے ان کے بچے شدید اذیت اور تنائو میں مبتلا ہیں جو اپنی مائوں کی رہائی کے منتظر ہیں۔رپورٹ میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری بچوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کو درپیش مسائل کو حل کریں۔ رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے بھارت اور اس کی ہندوتوا اسٹیبلشمنٹ پر دبائو ڈالا جائے۔ رپورٹ میں دنیا کے باضمیر لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری بچوں کے حقوق اور ان کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے بھرپور آواز اٹھائیں۔