Uncategorized

پاکستان کے علماء و مشائخ اہلسنت نے داعش سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا

شیعہ نیوز (لاہور) ناظم اعلٰی جامعہ نعیمیہ اور نائب ناظم اعلٰی تنظیم المدارس اہل سنت پاکستان علامہ محمد راغب حسین نعیمی، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر علامہ رضائے مصطفٰی نقشبندی، نیشنل مشائخ کونسل پاکستان کے صدر پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی، جامعۃ الازہرہ کے ناظم اعلٰی اور سابق صدر انجمن اساتذہ پاکستان علامہ محمد قاسم علوی اور دیگر علماء و مشائخ اہل سنت نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ داعش نامی تنظیم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ اسلام کے باغی ذہن رکھنے والے خارجی ہوتے ہیں اور خارجیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، خارجیوں کی سب سے بڑی علامت یہ ہے کہ وہ اپنے علاوہ کسی کو مسلمان نہیں سمجھتے، اس لیے شام عراق میں جاری جنگ میں داعش نامی تنظیم کے بارے میں متفقہ فیصلہ ہے کہ ایسے لوگوں کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ انسانی جانوں کو قتل کرنے والے اور اپنے علاوہ کسی اور کو مسلمان نہ سمجھنے والے اسلام کے مجاہد نہیں ہوسکتے، ایسے لوگوں کا مقصد صرف اور صرف اپنی بیہودہ سوچ کو مسلط کرنا ہوتا ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ امت مسلمہ ایسے گروہوں سے اپنے آپ کو نہ صرف بچائے بلکہ شریعت کی روح سے لوگوں کو آگاہ کرے، تاکہ وہ ایسی گمراہ تنظیموں سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی اتنی غلط سوچ ہے کہ مزارات کی مسماری کرنا اپنے اوپر واجب سمجھتے ہیں۔ راہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ ایسی گمراہ کن سوچ سے نوجوان نسل کو بچانا ازحد ضروری ہے، یہ لوگ اسلام کے ساتھ مخلص ہوں تو اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ خارجی سوچ کبھی بھی اسرائیل کے خلاف کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتی، کیونکہ جن ممالک کی سرپرستی میں یہ فکر فروغ پا رہی ہے، وہ ممالک اسرائیل کو سپورٹ کرتے ہیں، اس لیے داعش نامی تنظیم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اگر اسلام کے ساتھ مخلص ہیں تو فوری طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کریں، تاکہ فلسطینیوں کی قیمتی جانیں بچائی جاسکیں۔ راہنماؤں نے مزید کہا ہے کہ اگر ایسی سوچ کو روکنے کی کوشش نہ کی تو آنے والے دنوں میں امت مسلمہ کا مزید نقصان ہوسکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button