Uncategorized

گوجرنوالہ: وہابی ملا کی نفرت آمیز تقریر کے نتیجے میں 4 احمدی ہلاک

شیعہ نیوز (گوجرانوالہ) صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالا میں ایک مشتعل ہجوم نے فیس بک پر مبینہ طور پر ’توہین آمیز مواد کی اشاعت‘ کے بعد احمدیوں کے 5 گھر نذرِ آتش کر دیے جس کے نتیجے میں 4 احمدی ہلاک جبکہ 4 شدید زخمی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق ہلاک افراد کا پوسٹ مارٹم کر دیا گیا ہے کہ ان میتیوں کو لینے کے لیے کسی نے تا حال گوجرانوالا میں پیپلز کالونی سرکل کے ڈی ایس پی کے مطابق ایک احمدی نوجوان کی جانب سے فیس بک پر مبینہ توہین آمیز مواد کی اشاعت کے بعد ایک ہجوم نے احتجاج کرنا شروع کیا جو بعد میں مشتعل ہو گیا اور اس نے احمدیوں کے گھروں کو آگ لگانا شروع کر دی۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک 55 سال سے زیادہ عمر کی خاتون بشیراں، ایک کم سن بچی کائنات اور ایک 7 سالہ بچی حرا شامل ہے جبکہ ایک حاملہ خاتون کے پیٹ میں بچہ اس واقعے کے نتیجے میں دم گھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔ زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے جہاں اُن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آوار ایک دیوبندی مسجد و مدرسہ سے آئے تھے جنہیں وہاں کے پیش امام نے اپنی نفرت آمیز تقریر سے بھٹرکایا تھا۔ مذہب میں شدت پسندی اور تشدد ان وہابی ملاوں کا مشغلہ ہے، روزانہ کی بنیاد پر خود رسالت (ص) کی توہین کرنے والے توہین رسالت پر جنونی ہوکر قتل و غارت گری پر اترآتے ہیں۔اس قسم کی حرکتیں کرکے یہ وہابی پاکستانی کی دنیا بھر میں پوزیشن کو غیر مستحکم کررہے ہیں۔

جبکہ توہین آمیز مواد کے بارے میں نہیں بتایا گیا کے کس نے اور کس نوعیت کی توہین کی تھی۔ اور اس بات کی کیا دلیل ہے کہ فیس بک پر ان افراد نے توہین کی ہے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ خود ان وہابی ملاوں نے احمدیوں کے نامی کی آئی ڈی بنا کر توہین کی اور پھر ان پر حملہ کردیا، ہوسکتا ہے کہ یہ ان احمدیوں سے مکان خالی کروا کر قبضہ کرنا چارہے ہوں، یہ بہت سارے سوالات اس واقعہ سے جنم لیتے ہیں انکی شفاف تحقیقات ہونا چاہیے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button