فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان نے غزہ کے مظلوموں کی مدد کے لئے امدادی فنڈ قائم کردیا
شیعہ نیوز (کراچی) فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ مہم کا اعلان کر دیا، عوام سے امریکی اور صیہونی اسرائیلی مصنوعات استعمال نہ کرنے کی اپیل، حکومت پاکستان امریکی اور صیہونی اسرائیلی اقتصادی کمپنیوں پر پابندی عائد کرے، غزہ کے عوام سے یکجہتی کرتے ہوئے پاکستانی عوام امریکی اور مغربی مصنوعات سمیت اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں، فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان نے غزہ کے مظلوموں کی مدد کے لئے امدادی فنڈ قائم کر دیا ہے، عوام زیادہ سے زیادہ تعاون کرے۔ فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے مرکزی سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی، سابق وفاقی وزیر قانون اور موتمر عالم اسلامی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل میر نواز خان مروت، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما پیر زادہ اظہر علی ہمدانی، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، عوامی مسلم لیگ پاکستان کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، نظام مصطفیٰ پارٹی کے الحاج محمد رفیع اور فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر کربلائی نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے مظلومین کی مدد کے لئے اور یکجہتی کے لئے پاکستان میں امریکی اور اسرائیلی مصنوعات کی کمپنیوں کو فی الفور پابندی عائد کرے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام فلسطین کے مظلومین کے حق میں مغربی، امریکی اور صیہونی اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
پریس کانفرنس میں فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان نے غزہ کے مظلومین کی مدد کے لئے امدادی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امدادی فنڈ برائے مظلومین غزہ میں اپنا تعاون کریں اور فلسطینیوں کی مدد کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ سرزمین فلسطین کی پٹی غزہ پر گذشتہ تین ہفتوں میں 1900 سے زائد معصوم اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے جبکہ دس ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری صیہونی جنگی جرائم میں امریکہ براہ راست ملوث ہے اور غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ بھی اسی طرح گناہ گار ہے جس طرح غاصب اسرائیل۔ رہنماﺅں نے کہا کہ ایک طرف امریکی وزیر اسٹیٹ امن کی باتیں کرتے ہیں تو دوسری جانب امریکی حکومت نے غاصب اسرائیل کو 225 ملین ڈالر کی امداد اس لئے دی ہے تاکہ وہ غزہ پر مزید ظلم اور بربریت کی داستانیں رقم کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی دہرے معیار کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے تاہم پاکستان کے عوام انسانی تے کے دشمنوں شیطان بزرگ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف عملی میدان میں اتر جائیں اور امریکی اور صیہونی مصنوعات کا پاکستان میں مکمل بائیکاٹ کریں۔ فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کے مرکزی رہنماﺅں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت غزہ کے مظلومین کی مدد کے لئے سرکاری سطح پر امدادی مہم کا اعلان کرے اور غزہ کے لئے پاکستان سے ایک بین الاقوامی وفد کو روانہ کیا جائے، اس عنوان سے فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان اپنے ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کرواتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ میں مستقل بنیادوں پر ”القدس کمیٹی“ کا قیام عمل میں لایا جائے اور اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں میں جہاں بھی ممکن ہو غاصب اسرائیل کی رکنیت کے منسوخ کئے جانے کی قرار داد پیش کی جائے۔ رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو قیامت بپا ہے اس پر صرف بیان بازیوں سے کام نہ لیا جائے بلکہ عملی اقدامات کئے جائیں۔
رہنماؤں نے پاکستانی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں موجود امریکی اور صیہونی اسرائیلی کمپنیوں کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں اور ان تمام اشیاء کا استعال نہ کیا جائے جن کا تعلق امریکی اور صیہونی اسرائیلی اقتصادی کمپنیوں سے منسلک ہو۔ رنماؤں نے مزید کہا کہ امریکہ براہ راست غاصب اسرائیل کے جنگی جرائم کی نہ صرف پشت پناہی کر رہا ہے بلکہ امریکی ڈالروں کی امداد کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے تاکہ غزہ میں مزید ظلم اور بربریت کا بازار گرم کیا جائے۔ رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امریکی اور صیہونی اقتصادی کمپنیوں پر پابندی لگانے کے بعد عوام کو نعم البدل فراہم کرے۔ رہنماﺅں نے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ عوام فلسطین فاﺅنڈیشن پاکستان کی جانب سے قائم کئے گئے امدادی فنڈ برائے مظلومین غزہ میں بھرپور تعاون کریں۔ فلسطین فاﺅندیشن پاکستان کے رہنماﺅں نے مصری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مصر اور غزہ سے ملحقہ رفح کراسنگ کو فی الفور غزہ کی امدادی سرگرمیوں کے لئے کھولا جائے اور دنیا بھر سے فلسطین کی مدد کے لئے آنے والے امدادی قافلوں کو غزہ جانے کی اجازت دی جائے تا کہ دکھی انسانیت کی مدد کی جائے اور معصوم انسانوں کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کی جائے۔