راشد منہاس شہید نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھ لی
شیعہ نیوز (مانیٹرنگ ڈیسک) وطن کی خاطر جان کی قربانی دینے والے پاک فضائیہ کے شاہین راشد منہاس کا 43 واں یوم شہادت آج بھرپور انداز میں منایا جا رہا ہے۔ پاک فضائیہ کے آفیسر پائلٹ راشد منہاس سترہ فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے جامعہ کراچی سے ملٹری ہسٹری اینڈ ایوی ایشن ہسٹری میں ماسٹرز کیا۔ راشد منہاس نے تیرہ مارچ 1971ء کو پاک فضائیہ میں بطور کمیشنڈ جی ڈی پائلٹ شمولیت اختیار کی۔ بیس اگست 1971ء کو T-33 ٹرینر کی پرواز میں فلائٹ لیفٹنینٹ مطیع الرحمان بھی ان کے ساتھ سوار ہوا، مطیع نے اپنے مذموم مقاصد کے لئے نوجوان پائلٹ پر ضرب لگائی اور طیارے کا رخ ہندوستان کی جانب موڑ لیا۔ طیارہ ہندوستان کی جانب رواں دواں تھا کہ اس اثناء میں راشد منہاس کو ہوش آ گیا اور انہیں اندازہ ہوگیا کہ طیارہ اغواء کرلیا گیا ہے۔ راشد منہاس نے اس موقع پر پی اے ایف مسرور بیس میں صبح ساڑھے گیارہ کے قریب رابطہ کیا اور طیارے کے اغواء سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر راشد اور مطیع کے درمیان جھڑپ شروع ہو گئی اور انہوں نے مطیع کو اس کے مذموم مقصد میں کامیاب نہ ہونے دیا اور طیارہ کا رخ ہندوستان کی سرحد سے چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر زمین کی طرف کر دیا، طیارہ زمین بوس ہو گیا، جہاں راشد منہاس نے شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔ راشد منہاس شہید نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھ لی۔ ان کی بےمثال قربانی پر حکومت پاکستان نے انھیں اعلٰی ترین فوجی اعزاز "نشانِ حیدر” سے نوازا اور اٹک میں قائم کامرہ ایئر بیس کو ان کے نام سے منسوب کر دیا، قوم کو عظیم سپوت کی قربانی اور کارنامے پر ہمیشہ فخر رہے گا۔