رحمت باری تعالیٰ نے آل نواز کے غرور کو خاک میں ملا دیا، بارشوں سے پنجاب کا نظام درہم برہم
شیعہ نیوز (جہلم) شمالی پنجاب اور کشمیر میں شدید بارشوں کے نتیجے میں تین فوجیوں سمیت 52 افراد ہلاک اور نوے زخمی ہوگئے، جبکہ دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے۔
بیشتر شہروں میں 130 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں مون سون سسٹم جمعے کی صبح سے کمزور ہونا شروع ہوجائے گا مگر اس کے بعد بھی بارشیں جاری رہیں گے، یہ سسٹم آئندہ 48 گھنٹے تک برقرار رہے گا۔
دریائے چناب میں دوپہر کو اکھنور(ہندوستان) کے مقام پر 4 لاکھ 67 ہزار کیوسک کا ریلا گزر کر رات کو پاکستان میں داخل ہوا۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن(ایف ایف ڈی) لاہور کا کہنا ہے کہ مرالہ کے مقام پر چھ لاکھ کیوسک (انتہائی اونچے درجے کا سیلاب) گزرے گا، جبکہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دریا میں پانی کی سطح میں اضافے کی توقع ہے جس سے سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے نشیبی علاقوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
سیالکوٹ میں دیرائے چناب اور راوی کے نالوں میں اونچے درجے کے سیلاب سے کمزور پشتوں میں شگاف کا بھی خطرہ ہے۔
مون سون کے سسٹم کے باعث ہندوستانی پنجاب اور جہلم، راوی، چناب اور دریائے ستلج کے بالائی علاقوں میں شدید بارشیں ہورہی ہیں، تاہم فلڈ فورکاسٹنگ بیورو کا کہنا ہے کہ راوی اور ستلج پر دو خالی ہندوستانی ڈیم جبکہ منگلا ڈیم میں دریائے جیل کا بیشتر پانی ذخیرہ کیا جائے گا جس سے ان تینوں مشرقی دریاﺅں میں فوری طور پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ نہیں
ان بارشوں کے بعد نواز حکومت کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں، رحمت خداوندی کے بعد نواز حکومت کے ترقیاتی کوموں کی کلی بھی کھل گئی ہے کے انہوں نے تمام کام صرف رائےونڈ اور اپنے محلات میں لگائے ہیں جبکہ پنجاب کی عوام آج بھی بے یارو مددگار ہیں۔