پاکستانی شیعہ خبریں

ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کیخلاف جامعہ کراچی میں سیمینار، مختلف جامعات کے اساتذہ کی شرکت

شیعہ نیوز (کراچی) کراچی میں تشدد، ٹارگٹ کلنگ، دہشت گردی اور خوف و ہراس کی چادر سایہ فگن ہے، اساتذہ، وکلا، علماء، طلبہ اور اسکالرز کی شہادت معمول بن گئی ہے، پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج، ڈاکٹر جاوید قاضی، مولانا مسعود بیگ، انجینئر منتظر مہدی اور دیگر پی ایچ ڈی کے طالب علم چند مہینوں میں شہید کردیے گئے، ایسی مغموم فضا میں معاشرہ جنازے اُٹھاتے اُٹھاتے اور نوحہ خوانی کرتے کرتے تھک گیا ہے۔ اساتذہ کرام، ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء اور صحافی ان خونخوار دہشت گردوں کے آگے سرنگوں نہیں سینہ سپر ہوں گے، ہتھیار برداروں کو اپنی یکجہتی اور منظم بیداری سے پسپا کردیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی، سیکریٹری محمد معیز خان، صدر سپلا غلام مرتضیٰ، این ای ڈی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اور فپواسا سندھ کے صدر ڈاکٹر عثمان علی، پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد، انجمن اساتذہ جامعہ اُردو اور ایچ آرسی پی کے اختر بلوچ نے سماعت گاہ کلیہ فنون جامعہ کراچی میں منعقد احتجاجی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کنونشن کا اہتمام انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ڈاکٹر جمیل کاظمی نے کہا کہ معاشرے میں اسکالرز کی ٹارگٹ کلنگ کا عمل لمحہ فکریہ ہے۔ اُردو یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر توصیف احمد نے کہا کہ معاشرے میں نئی صف بندی، منظم و مربوط اور موثر حکمت عملی کے ذریعے ان بزدل دہشت گردوں کی بیخ کنی کا وقت آگیا ہے۔ این ای ڈی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اور فپواسا سندھ کے صدر ڈاکٹر عثمان علی شاہ نے کہا کہ ایک استاد کا قتل پوری قوم کے قتل کے مترادف ہے۔ کنونشن سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام کے آخر میں قرارداد بھی منظور کی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button