کراچی سینٹرل جیل سرنگ کیس، اہم طالبان دہشتگرد کی گرفتاری کا امکان
شیعہ نیوز (کراچی) شہر قائد میں سینٹرل جیل کو سرنگ کے ذریعے توڑنے کی سازش میں امریکی سعودی نواز تکفیری دہشتگرد گروہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم دہشتگرد کی گرفتاری کا امکان ہے، جیل میں قید تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے دہشتگرد قیدیوں سے تفتیش کی روشنی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انتہائی اہم دہشتگرد کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے جبکہ واقعے کا مقدمہ ایک ہفتے بعد نیو ٹاؤن تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے جبکہ دوسری رینجرز نے مکان پر چھاپے کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل سے متصل غوثیہ کالونی کے ایک مکان میں سرنگ کھودی گئی تھی جس کے ذریعے دہشت گردوں نے سینٹرل جیل تک پہنچ کر اپنے ساتھیوں کو چھڑانا تھا، رینجرز نے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی مدد سے اس سازش کو ناکام بنایا تھا۔ اطلاعات کے مطابق واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 2 درجن سے زائد افراد کو حراست میں لیا اور ان کی نشاندہی پر مزید کئی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ مذکورہ مکان فروخت کرنے والا علاؤ الدین عرف بھولو بھی گرفتار کیا گیا۔
جیل میں قید طالبان سمیت دیگر تکفیری دہتشگرد تنظیموں کے کارندوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی جس کی روشنی میں آئندہ چند روز میں ایک اہم دہشتگرد کی گرفتاری کا امکان ہے، دہشتگرد کا تعلق ایک کالعدم دہشتگرد تنظیم سے ہے، اس ملزم کے گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھیرا تنگ کر دیا ہے، علاوہ ازیں واقعے کا مقدمہ ایک ہفتے بعد نیو ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا۔ علاقہ ڈی ایس پی ناصر لودھی نے میڈیا کو بتایا کہ واقعہ کا مقدمہ الزام نمبر 316/14 بجرم دفعہ 130 109 ایکسپلوزو ایکٹ 4/5 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA کے تحت سابق ایس ایچ او نیو ٹائون خالد عباسی کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔ پیر 13 اکتوبر کو مذکورہ سازش ناکام بنانے کے حوالے سے رینجرز کے کرنل طاہر نے پریس کانفرنس کی تھی جس میں انھوں نے متعدد افراد کو حراست میں لینے کا بھی دعویٰ کیا تھا لیکن حیرت انگیز طور پر واقعے کا مقدمہ ایک ہفتے بعد بھی نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔