محرم الحرام کی آمد، پولیس کی چھٹیاں منسوخ، ڈبل سواری بند کرنے پر غور
شیعہ نیوز (کراچی) انسپکٹر جنرل سندھ غلام حیدر جمالی نے سینٹرل پولیس آفس میں ایک اجلاس کے دوران محرم میں پولیس کو ریڈالرٹ کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے احکامات جاری کردیئے جبکہ اجلاس میں حکومت سندھ سے موبائل فون سروس معطل کرنے اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کئے جانے کی سفارشات پر بھی غور کیا گیا۔ اعلیٰ سطی اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، کرائم برانچ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، زونل ڈی آئی جیز، ڈی آئی جیز ہیڈ کوارٹرز، ریپڈ ریسپانس فورس، ایس آر پی، کرائم، ایڈمن، سی آئی اے، ٹریفک کراچی، اسپیشل برانچ، ضلعی ایس ایس پیز، ایس ایس پی سی آئی ڈی، ایس ایس پی اسپیشل برانچ، ایس ایس پیز ٹریفک تمام ایس ایس پیز انویسٹی گیشن کے علاوہ ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ محرم میں سیکورٹی پر خصوصی فوکس کرتے ہوئے تھانوں کی سطح پر سیکورٹی پلان تیار کیئے جائیں اور ہر تھانہ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ متعلقہ حدود میں ہونیوالی مجالس اور برآمد ہونے والے جلوسوں کی ناصرف فہرستیں ترتیب دیگابلکہ اُس لحاظ سے سیکورٹی بھی فراہم کریگا ۔ علاوہ ازیں مجالس کے مقامات اور جلوسوں کی سیکورٹی کے ضمن میں سرویلنس کیمروں کی تنصیب کے اقدامات بھی یقینی بنائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اہل تشیع کی اکثریتی آبادی والے علاقوں کی باقاعدہ نشاندہی کی جائے کیونکہ ایسی آبادیوں میں محرم کی مناسبت سے سرگرمیاں جاری رہتی ہیں اور بعدازاں ان علاقوں میں پولیس کمانڈوز کو تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لائوڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے اور باقاعدہ سروے کے تحت ول آزاد وال چاکنگ کو فوری طور پر ختم کرایا جائے جبکہ اشتعال انگیز مواد بشمول پمفلٹس ، بینرز وغیرہ کی تقسیم آڈیو ویڈیو سی ڈیز کی فروخت کی روک تھام سمیت ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائیوں کو بھی یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فورتھ شیڈول لسٹ میں درج افراد کی نگرانی کے عمل کو یقینی بنایا جائے اور محرم سیکورٹی پلان کو حتمی شکل دینے سے قبل نہ صرف تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے بلکہ کراچی پولیس ، اسپیشل برانچ اور سی آئی ڈی کی مجموعی ذمہ داریوں کا بھی احاطہ کرتے ہوئے یکم محرم سے حفاظتی پلان پر عمل درآمد کے آغاز کو یقینی بنایا جائے ۔
انہوں نے تمام ڈی آئی جیز کو ہدایات دیں کہ درکار افراد کی قوت و لاجسٹکس سپورٹ کے حوالے سے تفصیلی سفارشات 24گھنٹوں کے اندر برائے ملاحظہ و ضروری اقدامات ارسال کردی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے محرم سیکورٹی اقدمات کی مانیٹرنگ اور وقتاً فوقتاً ضروری ہدایات کے ضمن میں سینٹر پولیس افسران کو ذمہ داریاں تفویض کی جائیں جبکہ اہم علاقوں کی نشاندہی کے تحت جدید سرویلنس کیمروں سے آراستہ محافظ، موبائلوں کے ناصرف پوائنٹس بنائے جائیں بلکہ پیٹرولنگ کے بھی ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ علاوہ ازیں اس حوالے سے سینٹرل پولیس آفس میں مرکزی کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی جلوس کے روٹس پر عمارتوں کا انٹیلی جنس سروے کیا جائے اور ایسی تمام عمارتوں پر اسنائیپرز شوٹرز کی تعیناتی روف ٹاپ پولیس ڈپلائمنٹ کے علاوہ رہائش پذیر افراد سمیت گودام، دفاتر اور دکانوں کے مالکان ملازمین کے کوائف کی تصدیق پر مشتمل ریکارڈ بھی ترتیب دیا جائے جبکہ خالی فلیٹس /مکانوں ، گوداموں ، دفاتر اور دکانوں کو عاشورہ محرم تک سربمہر کرتے ہوئے نگرانی کے عمل کو بھی یقینی بنایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ رینج /ڈسٹرکٹس اور زون کی سطح پر بم ڈسپوزل اسکواڈ سے امام بارگاہوں مساجد ، مجالس، جلوسوں کے راستوں پر سوئپنگ، اسکیننگ اور سرچنگ کے عمل کو مربوط اور مؤثر بنایا جائے اور اس ضمن میں سراغ رساں کتوں سے بھی مدد لی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام امام بارگاہوں مساجد والے علاقوں کاسروے کیا جائے اور حساس علاقوں پر خصوصی فوکس کے تحت پکٹنگ، موٹرسائیکل/موبائل پیٹرولنگ، پیدل گشت اور انٹیلی جنس اطلاعات کے حصول جیسے اقدامات کو غیر معمولی بنایا جائے ۔