مولانا شفقت عباس کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو گو آئی جی سندھ گو مہم چلائیں گے، علامہ مختار امامی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے میڈیا میں جاری بیان میں سندھ پولیس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ پولیس مولانا شفقت عباس مطہری سمیت دیگر شیعہ علماء و عمائدین کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کررہی ہے، قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے بےگناہ شیعہ افراد کے خلاف مقدمات درج کئے جا رہے ہیں، اگر پولیس نے یہ روش بند نہ کی تو سندھ بھر میں گو آئی جی سندھ گو مہم چلائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا بروز جمعہ شیعہ علمائے کرام کے قتل عام کے خلاف اور پولیس انتظامیہ کی شیعہ دشمنی کے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ علامہ مختار امامی نے مزید کہا کہ سندھ پولیس یا تو دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کررہی ہے یا پھر دہشت گردوں کے آگے سرنڈر کرچکی ہے، اگر ہمارے شہداء کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار نہ کیا گیا تو پہلے مرحلے پر گو آئی جی سندھ گو مہم چلائیں گے، اگر پھر انتظامیہ نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو خیرپور سمیت سندھ بھر میں پیپلز پارٹی کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کریں گے۔
ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ قائم علی شاہ نے اپنی جماعت کے خلاف اعلان بغاوت کردیا ہے جبھی وہ اپنے پارٹی قائد کے بیانات کیخلاف عمل کررہے ہیں، ایک طرف تو بلاول زرداری سندھ میں داعش کی موجودگی کا اعتراف کررہے ہیں تو دوسری طرف پیپلز پارٹی کے حکومتی وزراء کالعدم جماعتوں سمیت داعش کی سرپرستی کررہے ہیں۔ علامہ مختار امامی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک سے مطالبہ کیا کہ سندھ بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کا فوری نوٹس لیں اور قلندر کی سرزمین کو کالعدم جماعتوں سمیت داعش کے دہشت گردوں سے نجات دینے کیلئے اپنی توانائیاں بروئے کار لائیں۔