پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ پشاور ایک ایسا ظلم ہے کہ اس ظلم پہ پوری انسانیت شرمندہ ہے،خانم ہما جعفری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت المسلمین شعبہ خواتین کراچی کی جنرل سیکرٹری خواہر ہما جعفری نے تمام شعبہ خواتین کراچی ڈویژن کی جانب سے انتہائی دردناک ” سانحہ پشاور، آرمی پبلک اسکول ” میں معصوم اور پھول جیسے بچوں کی شھادت پرگہرے رنج و دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس دکھ کی گھڑی میں تمام ملت کی مائیں بہنئیں بیٹیاں ، ان معصوم شھداء کے خانوادے کےساتھ کھڑی ہیں،یہ ظلم ڈھانے والےظالم ، انسان نما وحشی درندے ہیں،زمانہ جہالیت کی یاد دلاتے یہ ملعون ، جنھوں نے معصوم جانوں کویوں بے دردی سے مارڈالا.نا ہاتھ کانپے ان ظالموں کےنہ دل لرزا نہ روح کانپی،یہ معصوم ننھے مجاہد، یہ علم کے پروانے یہ امید کی کرنیں ،باخدا یہ صرف بچے ہی قتل نہں ہوئے بلکہ ہمارا مستقبل ذبح ہو گیا ہے، امیدیں تاریک ہوگیئں ہی، علم قتل ہوگیا…یہ ایسا ظلم ہے کہ اس ظلم پہ پوری انسانیت شرمندہ ہے. آج بھی انُ ملعون ابنِ ملعون کی نسلِ یزیدموجود ہیں جنھوں نے کربلا میں معصوم علی اصغر[ع] کو شھیدکیا تھا، آج بھی ان یزیدوں نے ان معصوم مجاہدوں کواپنا نشانِ ظلم بنایا ہے.بس پہلے بھی تیر و تلوار و خنجر تھے اب بھی تلوار و خنجر کے ساتھ کتنے ہی نازک گلے تھے جو تہہ تیغ کر دیئے گئے. پہلے تیروں کی برسات تھی اور اب آسماںِ ستم نے معصوم و نازک پھول جیسے بدنوں پر گولیوں کی برسات دیکھی. ہائے افسوس، یہ نقصان صرف خانواداہء شھداء کاہی نقصان نہیں بلکہ پوری پاکستانی ملت و قوم کے ایک ایک فرد کا نقصان ہے.بحثیت قوم یہ پورے ارضِ پاک کا نقصان ہے۔بحثیت پوری قوم و ملت یہ دن انتہائی ازیتناک دن ثابت ہوا جب مائیں بےحواس اپنے راج دلاروں کو اسکول کے باہر تلاش کرتے ہوئے ٹرپتی پھر رہیں تھں اور کہیں بےچین ہوکر باپ ہر ایک سے اپنے معصوم پیاروں کا پوچھتا پھر رہا تھا، یہ مناظر بے انتہا کرب و ازیت کے مناظر ہں الفاظ نہ کافی اس دکھ کی گھڑی کو بیان کرنے کے لیے یہ دکھ یہ ازیت …. پاکستانی قوم کبھی بھلا نہ سکے گی.ہم دل کی انتہائی گہرایوں سے ان ننھے و معصوم مجاہدوں کے والدین کو تعزیت پیش کرتے اور ان کے راج دلاروں کے اس جہاد پر انھیں سلام پش کرتے ہیں کہ کس طرح ان کےبچوں نے علم کی راہ میں اپنے لہو سے دیپ جلا کر علم ک شمع کو روشن کیا اور موت کو قبول کرتےہوئے جامِ شھادت نوش کیا.کہاں ہیں وہ اربابِ اختیار جو کہتے رہے مزاکرات مزاکرات، آیئں اور آکر دیکھیں کیا نتیجہ نکلا ان کی سرپرستی کا، کیوں نہیں حکومتی صفوں سے ان ناسوروں کا خاتمہ کیا جاتاجو درپردہ کبھی دہشت گردوں کی جیلوں سے فرار پر آنکھیں بند کرلیتے ہیں تو کبھی سزاےِ موت پر عمل درآمد پر روکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں. اگر آج سزائے موت کے مجرموں کو سزا مل گئی ہوتی تو یوں آرضِ پاک معصوم بچوں کے پاکیزہ خون سے لہو لہان نہ ہوتا.کیا اب بھی کوئی ثبوت باقی ہےیہ بتانے کے لیے کہ کون کون ہے ان دہشتگردوں کی سرپرستی کے لیے،وہ تمام نام نہاد خود ساختہ علماء جو مسلسل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں،وہ تمام جماعتیں جو طالبان سے ہمدردی کا مسلسل اظہار کرتی رہیں.یہ استعماری طاقتیں ہیں جو ان دہشتگردوں اور حکومتی عناصر کو اپنا آلہ کار بنا رہی ہیں.ہم ملت تشیعو مسلسل آوازِ حق بلند کر ریے ہیں اور کرتے رہیں گے، ہمیشہ حق کی راہ میں مظلموں کے حامی و مدد گار ہیں، اس جنگ میں ان گنت وہ قربانیاں بھی ہیں جو ہم بھی مسلسل دیتے آرہے ہیں، اوریہ جنگ اسوقت تک جاری رہے گی جب تک اچھے اور برے طالبان کی راگ ختم نہ ہوگی، ہم اپنے آرضِ وطن کی ”پاک فوج ” سے باربار مطالبہ کر رہے ہیں کہ ”آپریشن ضربِ عضب” کا دائرہ کار ملک کے ایک کونے تک پہنچایا جائے.اور ان بزدلوں کا آن کے آخری دم تک پیچھا کیا جائے، اور صرف وصرف موت انکا عبرتباک مقدر بنائی جائے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button