امام خمینی (رہ) کا فتویٰ صرف رشدی ملعون نہیں بلکہ ہر گستاخ رسول کے خلاف ہے، علامہ محمد حسین اکبر
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ادارہ منہاج الحسین کا کہنا تھا کہ فرانس میں اگر چالیس چور اکٹھے ہو سکتے ہیں تو مسلمان مدینہ منورہ میں گنبد خضریٰ کے سائے تلے اکٹھے کیوں نہیں ہو سکتے۔ اکیسویں ترمیم میں چند فیصلے جلد بازی میں کئے جارہے ہیں، لاوڈ اسپیکر ایکٹ میں یہاں تک پابندی لگ گئی ہے کہ اذان سے قبل درود و سلام اور آیات مجیدہ نہیں پڑھ سکتے۔ اگر کلمہ طیبہ اور محمد مصطفیٰ (ص) کے صدقے وجود میں آنے والے ملک میں ہم سرکار دو عالم (ص) کی ذات پر درود نہیں بھیج سکتے تو اس اسلامی جمہوریہ کا کیا فائدہ۔ درود و سلام بھی منافقوں کو گراں گزرتا ہے، فرانس کی جانب سے گستاخانہ خاکے کوئی نئی بات نہیں، نائن الیون کے بعد اس نئے شوشے کو ہوا دی گئی ہے، ہمیں ان کے خلاف اقدامات اٹھانا ہوں گے، فرانس میں اگر چالیس چور اکٹھے ہو سکتے ہیں تو مسلمان مدینہ منورہ میں گنبد خضریٰ کے سائے تلے اکٹھے کیوں نہیں ہو سکتے، پارلیمان کی قرارد اد کافی اقدام نہیں، گستاخ ملک کےساتھ اقتصادی و سفارتی بائیکاٹ کیا جائے، امام خمینی (رہ) کا فتویٰ صرف رشدی ملعون کے خلاف نہیں تھا بلکہ ہر گستاخ رسول کے خلاف ہے۔