کراچی میں طالبانائزیشن: الطاف حسین نے کراچی میں مارشل لاء لگانے کا مطالبہ کردیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ میں امن و امان کے قیام کے لئے مارشل لاء لگانے کا اعلان کریں، اور وہ اس سلسلے میں صدر مملکت ممنون حسین سے باقاعدہ درخواست کریں، کیونکہ کراچی میں دہشتگرد معصوم شہریوں کو ہر روز قتل کر رہے ہیں، اور ملک کو 70 فیصد ریونیو فراہم کرنے والے شہر کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اپنے ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ ایک طرف پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں مصروف ہے، تو دوسری جانب دہشت گرد نہتے اور معصوم شہریوں کو قتل کر رہے ہیں اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال اسی وقت بہتر ہو سکتی ہے، جب وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ فوری مستعفی ہوں، اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔
الطاف حسین نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کے پاس اتنی تعداد نہیں ہے کہ ہر گلے اور محلے میں تعینات کیا جا سکے، ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ہر ممکن تعاون کر رہے ہیں، لیکن کیا رینجرز ہر گلی میں 10، 10 اہلکار کھڑے کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری اپنی حفاظت کے لئے ہر گلی اور محلے کی سطح پر کمیٹیاں بنائیں اور راستوں پر حفاظتی بیریئر لگائے جائیں، کیونکہ سندھ حکومت امن کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ اگر سندھ میں مارشل لاء نافذ نہیں کیا جاتا تو پھر شہریوں کو اپنی حفاظت کے لئے اسلحہ لائسنس فراہم کئے جائیں، شہر میں ہلاکتوں کے لئے جواب دینے کے لئے کوئی نہیں، ایک طرف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے تو دوسری طرف دہشت گردوں کے ہاتھوں کراچی بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں اضافہ ہو رہا ہے۔