مضامین

لال مسجد ، ضرار مسجد کے حکم میں

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان کی لال مسجد میں سیکڑوں طالبان کی تربیت اور انھیں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے ساز و سامان مہیا کیا جاتا تھا لہذا لال مسجد اور اس جیسی دیگر مساجد اور نام نہاد مدارس ، ضرار مسجد کے حکم میں ہیں جہاں پاکستان دشمن طالبان دہشت گردوں اور منافقین کو تربیت دی جاتی ہے۔

اسلامی ماہرین کی رائے کے مطابق پاکستان کی لال مسجد میں سیکڑوں طالبان کی تربیت اور انھیں دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے ساز و سامان مہیا کیا جاتا تھا لہذا لال مسجد اور اس جیسی دیگر مساجد اور نام نہاد مدارس ، ضرار مسجد کے حکم میں ہیں جہاں پاکستان دشمن طالبان دہشت گردوں اور منافقین کو تربیت دی جاتی ہے۔اور جہاں اسلام کو اسلام کے نام پر بدنام کرنے کی عملی طور پر کوشش کی جاتی ہے۔

لال مسجد کے خلاف پاکستانی فوج کی کارروائی حق بجانب تھی اور پاکستانی فوج نے اس کارروائی میں درجنوں طالبان دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جس میں عبد العزیز غازی کے بھائی رشید غازی بھی شامل ہیں ۔اسلامی ماہرین کے مطابق عبد العزیز اور عبد الرشید دونوں دہشت گردوں کے سرغنہ ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ عبد العزیز غازی نے پشاور کے المناک واقعہ کی مذمت نہیں کی بلکہ اسے طالبان دہشت گردوں کی جائز کارروائی قراردیا ہے جبکہ پاکستان سمیت پوری دنیا پشاور کے المناک واقعہ سے غمزدہ ہے۔ لہذا وہ تمام مسجدیں ، ضرار مسجد کے حکم میں جہاں منافقین اور ملک دشمن عناصر کی تربیت کی جاتی ہے بلکہ وہ تمام مدارس ضرار کے حکم میں ہیں جہاں دہشت گردوں کو دین کے نام پر نام نہاد جہاد کی تعلیم دی جاتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button