مولانا فضل الرحمان کے سیمینار میں شریک شیعہ شخصیات کو سنگین جرم کے مطابق ردعمل ظاہر کرنا چاہیے، علامہ اشتیاق کاظمی
شیعہ نیوز (گجرات) حوزہ علمیہ امام حسن مجتبٰی گجرات کے سربراہ علامہ سید اشتیاق کاظمی نے مولانا فضل الرحمان کے جلسے میں ہونے ہونے والی نعرہ بازی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا کی طرف سے بلائے جانیوالے سیمینار میں ’’نفرت انگیز‘‘ نعرے قابل مذمت اور نعرے بازوں کے خلاف قانونی کارروائی کا تقاضا کرتے ہیں۔ بے ہودہ نعرہ بازی اگر تو سیمینار میں شریک شیعہ شخصیات کی توہین تھی تو مذمت کے بعد شیعہ شخصیات کو معاف کر دینے کا اختیار ہے اور اگر یہ مذہبی تشخص اور مذہب کی توہین تھی تو فقط زبانی معذرت کافی نہیں، بلکہ کانفرنس میں شریک شیعہ شخصیات کو نعرے بازی کے سنگین جرم کے مطابق ردعمل ظاہر کرنا چاہیے۔ علامہ کاظمی نے کہا کہ وہ ردعمل کیا ہوسکتا ہے؟ آغا ہاشمی رفسنجانی کی موجودگی میں سعودی خطیب ’’علی عبداللہ حذیفی‘‘ نے جب بے ہودگی کا مظاہرہ کیا تو آغا رفسنجانی نے جس ردعمل کا اظہار اور مطالبات کا تقاضا کیا اسے بغور پڑھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے 21ویں آئینی ترمیم کے خلاف منعقد کئے گئے سیمینار میں جس بے ہودگی، بدتہذیبی اور بداخلاقی کا مظاہرہ کیا گیا، اس واقعہ کے حقائق کو چھپانے یا بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی بجائے تکفیریوں کو دندان شکن جواب دینے کی فکر کی جائے۔