شکار پور میں نمازیوں پر دہشتگردی قوی ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے، علامہ رمضان توقیر
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علما کونسل خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا کہ سا نحہ شکار پور دہشت گردوں کا بے گناہ نمازیوں کو خون میں غلطان کرنابد ترین دہشت گردی ہے۔ سانحہ مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلٰی سے متعلق میڈیا کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور آرمی پبلک سکول کو دو ماہ گزر گئے ہیں، جو قومی ایکشن پلان بنایا گیا وہ فقط لاؤڈ سپیکر کی بندش تک محدود ہے۔ جس کے ابھی تک کوئی نتائج سامنے نہیں آئے۔ سانحہ شکار پور قومی ایکشن پلان پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ جب تک دہشت گردوں کو بلا امتیاز چوراہوں پر نہیں لٹکایا جاتا، امن کا قیام ناممکن ہے، جب تک پورے پاکستان میں آپریشن ضرب عضب شروع نہیں کیا جاتا، امن کا قیام خواب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشاور کراچی سمیت پورے ملک میں نہ تو ٹارگٹ کلنگ ختم ہوئی اور نہ ہی دہشت گردی کو روکنے کیلئے کوئی موثر اقدامات کئے گئے۔ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا، اسلام تو دور کی بات، انسانیت بھی اجازت نہیں دیتی۔ حکومت کے قیام امن کیلئے کئے گئے تمام کے تمام دعوے اور وعدے دہرے کے دہرے رہے گئے ہیں، اور دہشت گرد اپنی مذموم کاروائیوں میں لگے ہوئے ہیں۔ آخر میں انہوں نے سانحہ شکار پور کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، اور ہم اس سانحہ کے متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی اور شہداء کیلئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔