سعودی عرب کے کہنے پر کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے، عثمان خان کاکڑ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پشتونخوا میپ کے صوبائی صدر اور سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان دوسرے ممالک کے تنازعات میں ملوث ہونے اور حصہ لینے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہم پہلے ہی سے خراب صورتحال سے دوچار ہیں۔ یمن کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔ یمن کی جنگ میں کودنے کے خطرات اور اثرات سے متعلق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ ہم پہلے ہی سے افغانستان میں حصہ لینے والی جنگ کا انجام بھگت رہے ہیں اور اب تک جنازے اٹھا رہے ہیں۔ ملک اس وقت مختلف مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ جب تک ملک میں رہنے والی تمام قوموں کو ہر معاملہ پر اعتماد میں نہیں لیا جاتا، اسکے نتائج خطرناک برآمد ہوتے ہیں۔ داخلہ و خارجی پالیسی چند لوگوں کی مرضی و منشاء کی وجہ سے ملک میں صورتحال خرابیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ ماضی میں خارجہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے افغانستان میں مداخلت کی گئی اور وہاں ناکام بھی ہوگئے۔ جسکی تمام تر ذمہ داری اسلام آباد پر ڈالی جارہی ہے۔ آج جس طرح یمن کے معاملے پر عوام اور پارلیمنٹ کو بائی پاس کر رہے ہیں، اسکے بھی نتائج خطرناک برآمد ہونگے۔ سعودی عرب کے مقدس مقامات کا احترام ہر مسلمان پر فرض ہے۔ لیکن اسکا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ بغیر پوچھے دوسرے ملکوں کے معاملات میں مداخلت کی جائے۔