سعودی یمن تنازع مذہبی نہیں سیاسی ہے، پیر اعجاز ہاشمی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے سعودی عرب اور یمن کے تنازعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے مسئلے کو منفی رنگ دینے والی جماعتوں کی قیادت سے اپیل کی ہے کہ ملکی سلامتی اور امت مسلمہ کے اتحاد کو داو پر نہ لگایا جائے، پاکستان پہلے ہی دہشت گردی، فرقہ واریت اور انتہا پسندی جیسی لعنتوں سے بہت نقصان اٹھا چکا ہے۔ لاہور میں جے یو پی کی میڈیا ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ اور ذمہ دار ایٹمی قوت ہے، اسے یمنی باغیوں اور سعودی عرب کے درمیان ایران سے مل کر مذاکرات کروانے چاہیں، حکومت کا فوج یمنی باغیوں سے لڑائی کے لئے بھجوانے کا ملکی سلامتی کو شدید نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک سے وابستہ تنظیموں کو ملکی مفاد کے پیش نظر پاکستان کے امن کو تباہ نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمنی باغیوں اور سعودی عرب کا تنازعہ مذہبی نہیں، سیاسی ہے، اسے فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے، پاکستان میں مظاہرے کرنے والی اور بیان بازی کرنے والی تنظیمیں قوم کے حال پر رحم کریں، دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیرونی خلفشار کو پاکستان میں درآمد نہ کریں، کہیں شام جیسے حالات پاکستان میں پیدا نہ ہو جائیں، جنگ کو فرقہ وارانہ نہ بنایا جائے۔ اس سے ملکی استحکام متاثر ہو گا، جس کا پاکستان مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔ شام میں ہونے والی تباہی سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ ایران اور سعود ی عرب اپنے باہمی اختلافات دوسرے ممالک کی سکیورٹی کو داو پر لگائے بغیر حل کریں، دونوں ممالک کی امت مسلمہ میں اہمیت ہے، دونوں ملک ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔