اہلسنت کی 30 جماعتوں نے یمن میں جنگ بندی کی اپیل کردی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) اہلسنّت کی 30 جماعتوں کے سربراہوں اور سینکڑوں علماء و مشائخ نے یمن میں جنگ بندی کی اجتماعی اپیل کر دی۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ مسلم حکمران یمن بحران کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور سفارتی کوششیں تیز کرکے فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھائیں، تاکہ مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا بہتا خون روکا جاسکے اور مشرق وسطٰی کو بڑی تباہی سے بچایا جاسکے۔ مسلم حکمران یمن میں سیز فائر کیلئے عملی اقدامات کریں۔ یمن بحران کا پرامن سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ اہلسنّت جماعتوں کی اجتماعی اپیل سینکڑوں علماء و مشائخ کے دستخطوں کے ساتھ خصوصی خط کے ذریعے مسلم حکمرانوں کو ارسال کر دی گئی ہے۔ اپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلم حکمران اپنے تدبر اور بصیرت سے مسلمان ممالک کو آپس میں لڑنے کی عالمی سازش ناکام بنائیں، کیونکہ امریکہ مسلم ملکوں میں جنگ کروا کر اپنا اسلحہ بیچنے کی پالیسی پر عمل پیر ا ہے، اس لئے مسلم دنیا اور خطہ عرب کو جنگ کے الاؤ سے بچانا ہی بہترین حکمت عملی ہے۔ اسلامی سربراہی کانفرنس بلا کر یمن کی جنگ کو پھیلنے سے روکا جائے، او آئی سی یمن میں جنگ بندی کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ دو مسلمان ملک اپنے مفادات کیلئے مسلمان ملکوں کو میدان جنگ نہ بنائیں اور اپنی پراکسی وارز بند کرکے امت مسلمہ کو سکھ کا سانس لینے دیں۔ اجتماعی اپیل میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن پر فضائی حملے بند کرے اور حوثی قبائل اپنے آپ کو قانون کے تابع کریں۔ یمن میں جنگ بندی کی وجہ سے کروڑوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ یمن میں کوئی بڑا انسانی المیہ رونما ہونے سے پہلے جنگ کو روکنا ضروری ہے۔ اپیل میں کہا گیا ہے کہ یمن میں فوج کشی مسئلہ کا حل نہیں۔ مسلمان مسلمان سے لڑ رہا ہے اور امریکہ تماشا دیکھ رہا ہے۔ مسلم حکمران آپس میں لڑنے کے بجائے اپنے مشترکہ دشمن امریکہ اور اسرائیل کے خلاف متحد ہوجائیں۔ امت کو توڑنے نہیں جوڑنے کی ضرورت ہے۔ یمن میں جنگ سے اسرائیل کو فائدہ ہو رہا ہے۔ سعودی عرب کو حقیقی خطرہ یمن سے نہیں اسرائیل سے ہے۔ اجتماعی اپیل میں کہا گیا ہے کہ مسلم حکمرانوں کو سمجھنا ہوگا کہ یمن بحران غیروں کی سازش ہے اور یہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اس لئے سفارت کاری ہی بہترین راستہ ہے۔ حرمین شریفین کو اصل خطرہ القاعدہ اور داعش جیسی تنظیموں سے ہے۔ عالم اسلام یہودی و صلیبی سازشوں کے خلاف متحد ہو جائے۔ یمن بحران اسی آگ کا شعلہ ہے جو پہلے عراق، شام اور لیبیا میں بھڑک کر قیامت بر پا کرچکی ہے، اس لئے مسلم حکمران ہوش کے ناخن لیں اور یمن میں جنگ کو روکنے کیلئے میدان میں آئیں۔ عالم اسلام میں قتل و غارت گری اور فساد و انتشار کو روکنا ناگزیر ہے۔ امریکہ اور اسرائیل اسلامی دنیا میں عدم استحکام پیدا کرکے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس لئے مسلم حکمران مسلم امہ کو تقسیم کرنے کی ہر کوشش کی مزاحمت کریں۔
اپیل جاری کرنے والوں میں سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی امیر صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی، نظام مصطفٰی پارٹی کے سربراہ حاجی محمد حنیف طیب، جے یو پی نیازی کے صدر پیر سید معصوم حسین نقوی، انجمن طلباء اسلام کے صدر ارحم سلیم قادری، مرکزی جے یو پی کے صدر صاحبزادہ حسن رضا، تنظیم مشائخ پاکستان کے صدر پیر میاں غلام مصطفٰی، تنظیم المساجد پاکستان کے سربراہ مفتی محمد حسیب قادری، سنی علماء بورڈ کے علامہ عابد قمر نورانی، تحفظ ناموس رسالت ﷺ محاذ کے صدر صاحبزادہ رضاء المصطفٰی نقشبندی، تنظیم اتحاد امت پاکستان کے چیئرمین ضیاءالحق نقشبندی، پاکستان فلاح پارٹی کے صدر قاضی عتیق الرحمن، مصطفائی تحریک کے میاں فاروق مصطفائی، تحریک فروغ اسلام کے صدر مفتی مشتاق احمد نوری، تنظیم علماء اہلسنّت کے ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان شامل ہیں۔
دیگر جماعتوں میں سنی تنظیم القرآء کے قاری مختار احمد صدیقی، محافظان ختم نبوت کے حافظ محمد اعظم نعیمی، جانثازان ختم نبوت کے صدر مولانا سیف اللہ سیالوی، جانثار کے صدر مولانا آصف محمد رازی، انجمن خدام اولیاء کے صاحبزادہ محمد احمد قادری، انجمن مدارس عربیہ کے صدر حافظ محمد یعقوب، انجمن غلامان محدث اعظم کے صدر مولانا محمد صدیق رضوی، محاذ اسلامی کے سربراہ مفتی نقیب الرحمن، مرکزی مجلس چشتیہ کے صدر پیر طارق ولی چشتی، تحریک محبت رسول ﷺ کے صدر حافظ محمد یعقوب فریدی، مصطفائی جسٹس فورم کے صدر میاں محمد اشرف عاصمی، انجمن نوجوانان اسلام کے صدر محمد طلحہ صدیقی کے علاوہ مفتی محمد اقبال چشتی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، پیر سید شمس الدین بخاری، مولانا محمد تعیم جاوید نوری، صاحبزادہ مطلوب رضا، پیر سید محمد شاہ ہمدانی، مولانا محمد حنیف چشتی شامل ہیں۔