مضامین
نگینہ فروشی سے قوم فروشی تک کا سفر
اب ایم کیو ایم پر یہ وقت آگیا کہ شیعہ علاقے میں نگینہ فروش کرنے والے کو عمامہ اور عباپہنا کر مولوی کا روپ دیکر اپنی حمایت کروانا پڑ رہی ہے، اور ان نگینہ فروش جناب عباس زید ی صاحب کو بھی سلام ہو کہ وہ قوم کا فیصلہ کرنے دربار میں چل بیھٹے۔
ہماری اس تنقید کا مطلب ایم کیو ایم کی اعلیٰ سطح کو یہ باور کروانا ہےوہ سوچیں کہ آخر کن وجوہات کی بنا پر شیعہ قوم کا انکے ساتھ یہ سلوک ہوا ہے اور انہیں گلی محلوں کے افراد کو مولوی بناکر حمایت حاصل کرنا پڑرہی ہے۔
نوٹ : تصویر میں سرکل شخص محمد عباس زید ی ہے جو جعفرطیار میں نگینہ فروشی کا کام کرتے ہیں، آج شیعہ رہنما بن کر نائن زیرو میں بیٹھے ہوئے ہیں، آخر کیون؟؟