Uncategorized

سانحہ کوٹلہ جام بھکر کیس کا عدالتی فیصلہ سیاسی دباو کا نتیجہ ہے، علامہ اصغر عسکری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور صوبہ پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری نے سانحہ کوٹلہ جام بھکر کیس میں سنائے جانے والے عدالتی فیصلہ کو سیاسی دباو اور ناقص تفتیش کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرگودھا کی عدالت نے ہمارے پانچ بےگناہ افراد کو موت کی سزا سنا دی ہے جو سراسر غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے۔ پنجاب میں مخصوص مسلک کے لوگوں نے اپنے عسکری ونگ بنا کر نہ صرف علاقے کی انتظامیہ کو دبا کر رکھا ہوا ہے بلکہ عدالتوں پر بھی اثر انداز ہوئے بغیر نہیں رہتے۔ چاہیئے تو یہ تھا کہ اس سانحہ کے اسباب بننے والے ان عناصر کے خلاف کارروائی کی جاتی جو ریلی کی شکل میں آکر اہل تشیع کے نہتے اور معصوم لوگوں پر حملہ آور ہوئے اور دانستہ طور پر علاقے میں اشتعال پیدا کیا، لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ اپنا اور مقدسات کا دفاع کرنے والوں پر جھوٹے مقدمے بنا دیئے گے، تاکہ دن دیہاڑے حملہ آور ہونے والے دہشتگردوں کا دفاع کیا جاسکے۔ مکتب تشیع کو انتقام کا نشانہ بنانے والی یہ ریاستی دہشتگردی ہمیں ہرگز قبول نہیں۔

علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو گھروں سے پکڑ کر لایا گیا۔ ملت تشیع پر دباو ڈالنے کے لئے ان پر جھوٹے اور بےبنیاد مقدمات بنائے گے۔ یہ امتیازی رویہ پنجاب حکومت کی ایما پر ہمارے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ اگر عدالتیں اسی طرح یکطرفہ فیصلے سناتی رہیں تو پھر عدلیہ سے لوگوں کا اعتبار اٹھ جائے گا۔ اس لئے عدالتوں کو چاہیے کہ مسلکی بنیادوں پر قائم مقدمات کے فیصلے سنانے میں عجلت کی بجائے دانشمندانہ روش اختیار کریں۔ تفتیشی نظام کی بہتری اور شفافیت عدلیہ کے منصفانہ فیصلوں کی بنیاد ہیں، اس لئے ان میں بہتری لائی جائے۔ ہم عدلیہ کے مذکورہ فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے اور جب تک انصاف کے تقاضوں کو احسن انداز میں پورا نہیں کیا جاتا، ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button