بغض علی (ع) کے سبب :: مفتی نعیم کی ولادت میں شک آگیا
دیوبند مکتب فکر کےنامور مفتی نعیم حرام زادے نکلے ، تفصیلات کے مطابق انہوں نے گذشتہ دنوں جامعہ بنوریہ العالمیہ کے آفیشل لیٹر ہیڈپرایک فتویٰ جاری کیا جس کے مطابق انہوں نےدعویٰ کیا کہ اہل سنت مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اور اہل تشیع مسلمانوں کے پہلے امام ، دامادرسول، کاتب وحی، شیر خدا، نفس پیغمبر، ہمسربتول، فاتح خیبرامیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت خانہ کعبہ میں نہیں بلکہ محلہ بنی ہاشم میں ہوئی(نعوذباللہ)،جب کہ خانہ کعبہ کی دیوار میں موجود شگاف آج چودہ سو برس بعد بھی خانہ کعبہ میں مولا علی ؑ کی ولادت کی گواہی دے رہا ہے، دوسری جانب متعدد شیعہ سنی علماءکا اس بات پر اتفاق ہے کہ مولائے کائنات حضرت علیؑ کی ولادت با سعادت خانہ کعبہ کے اندر ہوئی ،مفتی نعیم کے فتویٰ کی صداقت کو جانچنے کیلئے جب ہم نے تاریخ اور فقہ کی کتب کا جائزہ لیا تو ہمیں دشمن علیؑ کے حرام ذادہ ہونے سے مطلق متعدد احادیث اور روایات ملیں جو کہ درج ذیل ہیں ۔
قال رسول الله صلی الله علیه واله:
"یا علی لا یحبک الا طاهر الولادۃ و لایبغضک الا خبیث الولادۃ”
رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:”اے علی تجھ سے محبت نہیں کرے گا مگر جس کی ولادت طاہر ہو گی اور بغض اور دشمنی نہیں رکھے گا مگر جس کی ولاد ت ناپاک ہو گی ۔”(ینابیع المودۃ باب،44جلد 1صفحہ397)
روی ابن عساکر عن النبی صلی الله علیه واله:
"ان ابن الزنا یعرف ببغضه علیا”
بتحقیق زنا زادہ ،علی ؑ سے بغض رکھنے کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے ۔(تاریخ دمشق جلد 17صفحہ 371)
قال رسول الله صلی الله علیه واله:
"ان الشیطان یزنی بامهات المبغضین لعلی”
بتحقیق شیطان ،دشمن علیؑ کی مائوں سے زنا کرتا ہے۔(تاریخ دمشق جلد17،صفحہ 372)
امام شافعی فرماتے ہیں:
"سمعت مالك بن أنس رضي الله عنه يقول : قال أنس بن مالك :” ما كنا نعرف الرجل لغير أبيه إلا ببُغضه علي بن أبي طالب كرم الله وجهه”
امام شافعی ؒفرماتے ہیں :”میں نے مالک بن انس سے سنا کہ وہ فرماتے ہیں :کہ انس بن مالک نے فرمایا: ہم کسی شخص کے حرام زادہ ہونے کو اس بات سے پہچانا کرتے تھے کہ وہ علی ؑ سے بغض رکھتا ہے۔ (یعنی جودشمن علی ؑہے وہ ولدالزنا ہے)”۔(فرائد السمطين جلد1 صفحہ365)
لہذٰا مفتی نعیم کا مولائے کائنات کے بارے میں بغض عیاں ہونے کے بعدرسول کریم (ص)کی حدیث اور اصحاب کرام اجمعین کی روایات کی روشنی میں ان کے حرام ذادے ہونے میں کوئی شبہ باقی نہیں رہتا۔
منسلک خبریں پڑھیں
حضرت علی کی ولادت خانہ کعبہ میں نہیں ہوئی، دشمن علی (ع) مفتی نعیم کا فتویٰ
مفتی نعیم کے فتویٰ پر شدید ردعمل، تاریخ مسخ کرنے پر FIR درج کرنے کا مطالبہ