Uncategorized

یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف یمن و حجاز کانفرنس منعقد کی گئی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ) جماعت اہل حرم پاکستان کے زیر اہتمام 26 مئی 2015ء کو ’’حجاز و یمن کانفرنس‘‘ کے زیر عنوان علمائے اسلام کا اہم اجلاس ہوا، جس میں عالم اسلام میں پائی جانے والی افسوسناک صورتحال کے پیش نظر درج ذیل مشترکہ اعلامیہ منظور کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس عالم اسلام میں بالعموم اور مشرق وسطٰی اور حجاز و یمن میں پائی جانے والی کشیدگی پر بالخصوص اظہار رنج و غم کرتا ہے۔ یہ اجلاس یمن کے حوالے سے پاکستان کی پارلیمانی قرارداد کی پرزور حمایت کرتا ہے اور اس قرارداد کو جمہوریت کے ثمرات میں سے ایک ثمرہ قرار دیتا ہے۔ یہ قرارداد پاکستان کی اجتماعی دانش کا مظہر اور امت مسلمہ کے وسیع تر مفاد میں درست اور بروقت اقدام ہے۔ یہ اجتماع پاکستان جو ایک نظریاتی ریاست اور عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت ہے، کے مقتدر حلقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین و کشمیر سمیت یمن و حجاز کی کشیدگی کے معاملے میں بھی قائدانہ اور مصالحانہ کردار ادا کریں۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ امت مسلمہ کے اندرونی مسائل کو مذاکرات اور باہمی گفت و شنید کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جائے، نیز یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے وہاں امن بحال کیا جائے، نیز وہاں کے ستم رسیدہ اور مفلوک الحال عوام کی دادرسی کی جائے۔ یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ یمن کا مسئلہ جو کہ ایک سیاسی اور اندرونی مسئلہ ہے کو پراکسی وار کہہ کر اسے متنازعہ نہ بنایا جائے اور یمنی عوام کو اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق حکومت تشکیل دینے کی اجازت دی جائے۔ یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ امت مسلمہ کی سرزمین پر دہشت گردی پھیلانے والی تمام بین الاقوامی قوتوں اور ممالک کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے اور وہ این جی اوز جو فلاحی کاموں کی آڑ میں فرقہ واریت اور دہشت گردی پھیلا رہی ہیں، کو مکمل بین کیا جائے۔ اسرائیلی موساد اور بھارتی را پاکستان میں سازشوں کے جال بن رہی ہیں، یہ اجلاس اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور سکیورٹی کے اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وطن عزیز کے وہ علاقہ جات جو براہ راست دہشت گردی سے متاثر ہیں، انہیں فی الفور دہشت گردوں سے پاک کیا جائے۔

یہ اجتماع امت مسلمہ کے حکمرانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے اسلامی آثار و تبرکات کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کریں۔ خلافت عثمانیہ کے سقوط کے بعد امت مسلمہ کے اسلامی آثار ان لوگوں کے ہاتھوں میں چلے گئے ہیں، جو ان کی اہمیت اور برکت سے مسلسل چشم پوشی کر رہے ہیں۔ امت مسلمہ ان آثار و تبرکات کے تحفظ کے لئے ایک مستقل بورڈ تشکیل دے۔ یہ اجلاس پوری قوم سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی محب وطن فوج کا ساتھ دے اور پاکستان کو درپیش پیچیدہ اور کثیرالجہتی خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لئے پاک فوج کی حوصلہ افزائی کرے۔ آج کا یہ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ تکفیری فتویٰ کے اجراء کو قانوناً جرم قرار دیا جائے اور حلال و حرام کے تعین کیلئے تمام مسالک کے جید علماء پر مشتمل ایک مضبوط بورڈ تشکیل دیا جائے۔ یہ اجلاس سعودی عرب میں قطیف کی مسجد پر داعش کے خودکش حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور پاکستان میں ضلع سیالکوٹ ڈسکہ میں وکلاء کو ہلاک کئے جانے کی بھی پر زور مذمت کرتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button