11 شعبان:یوم جوان ولادت باسعادت جوان کربلا حضرت علی اکبر علیہ سلام
شیخ جعفر شوشتری خصائص الحسینیہ میں لکھتے ہیں: امام حسین (ع) اپنی خاندان اور انصار و اعوان کے ہمراہ کربلا کی طرف جارہے تھے تو راستے میں آپ (ع) پر نیند کی سی کیفیت طاری ہوئی اور حالت مکاشفہ حاصل ہوئی۔ جب اس کیفیت سے نکلے تو یہ آیت تلاوت فرمائی:
انا للہ و انا الیہ راجعون.
علی اکبر (ع) دامن امامت میں تربیت پاچکے تھے اور انہیں یہ بھی معلوم تھا کہ امام وقت کا کوئی کلام بے مقصد نہیں ہوتا چنانچہ انھوں نے والد بزرگوار سے دریافت کیا: اس آیت کی تلاوت کا سبب کیا تھا؟
امام (ع) نے فرمایا: اسی وقت میں دیکھا کہ یہ قافلہ آگے آگے جارہا ہے اور موت اس کے پیچھے پیچھے آرہی ہے۔ یا یہ کہ یہ قافلہ اپنی قتلگاہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
علی اکبر (ع) نے عرض کیا: پدر جان! کیا ہم حق پر نہیں ہیں؟
امام (ع) نے فرمایا: اس خدا کی قسم جس کی طرف ہم سب لوٹنے والے ہیں ہم حق پر ہیں۔
علی اکبر (ع) نے کہا: پس جب ہم برحق ہیں تو ہمیں موت کی کوئی پروا نہیں ہے۔
امام اپنے فرزند دلبند کے اس رد عمل سے بہت خوش ہوئے اورفرمایا: خداوند متعال تمہیں جزائے خیر عطا فرمائے اتنی ہی بڑی جزا جو ایک بیٹا اپنے باپ سے لیتا ہے۔
جوان کربلا علی اکبر(ع) کے یوم ولادت پر سعودی عرب کے جوان کی قربانی