جے یو پی کی کویت مسجد پر حملے کی مذمت، داعش سنی نہیں خوارج گروہ ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کویت کی مسجد امام الصادق میں خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی سنی شیعہ پر حملے کو سوچ بھی نہیں سکتا۔ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والا گروہ داعش اہل سنت کہلانے کا حقدار نہیں، یہ خوارج ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ بڑی ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ مسجد پر حملہ کرنے والا کوئی سنی نہیں ہوسکتا۔ یہ یہودی اور صیہونی ایجنڈے پر مسلمانوں میں فرقہ واریت پھیلانے والے ہیں۔ مگر شاید وہ نہیں جانتے کہ صدیوں پرانے اختلافات رکھنے والے شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں۔ انہوں نے کہ مسلمانوں کا ایک دوسرے کو کافر اور مشرک قراردینے کے فتنے کے پیچھے یہودی لا بی ہے۔ جس کا پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے مشترکہ پلیٹ فارم ملی یکجہتی کونسل پر مقابلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کو پاکستا ن میں فرقہ واریت کے خاتمے کے قائد اہل سنت علامہ شاہ احمد نورانی رحمتہ اللہ علیہ، قاضی حسین احمد مرحوم ، مولا نا ضیاالقاسمی مرحوم ،علامہ ساجد علی نقوی اورمولا نا فضل الرحمان کی دستخط شدہ دستاویز سے استفادہ کرنا چاہیے۔ مگر لگتا ہے کہ عرب ممالک یا کسی اور جگہ شیعہ سنی اختلاف کی وجہ سے خود کش حملے نہیں ہو رہے۔ یہ حملے تکفیری سوچ کا نتیجہ ہیں۔ جواپنے سوا سب کو کافر ، مشرک اور مرتد گردانتے ہیں۔ یہی سوچ ہے جس نے عالمی امن تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور فوج کشی کرکے ریاستیں بنانے کے لئے مخالفین کے گلے کاٹے جارہے ہیں ۔ اس ملحدانہ سوچ کا شکار سعودی عرب، شام، عراق کے بعد اب کویت بھی ہو گیا ہے۔جوکہ اسلا م کے مراکز ہیں۔ یہیں فتنے اور فسادات پیدا کئے جارہے ہیں۔ جبکہ کفر کے مراکز تو پرا من لگ رہے ہیں۔ ان کی مثالیں دی جاتی ہیں