دلائلِ ولایت و امامت امیرالمومنین (ع)
آیت اطاعت
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الأَمْرِ مِنكُمْ”۔ (ترجمہ: اے ایمان لانے والو!فرماں برداری کرو اللہ کی اور فرماں برداری کرو رسول کی اور ان کی جو تم میں فرماں روائی کے حق دار [اور تمہارے اولیائے امر] ہیں)۔ [60]
تمام شیعہ علماء کا اتفاق ہے کہ یہ آیت کریمہ امام علی(ع) اور [[ائمہ(ع)] کی شان میں نازل ہوئی ہے اور ان کے وجوبِ اطاعت کا ثبوت ہے۔[61]
آیت ولایت
"إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ”۔ (ترجمہ: تمہارا ولی امر (یعنی حاکم و سر پرست) بس اللہ ہے اور اس کا پیغمبر اور وہ ایمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہیں اور حالتِ رکوع میں زکوٰة دیتے ہیں۔)[62]
یہ آیت امام علی(ع) اور دیگر ائمہ(ع) کی ولایت کو ثابت کرتی ہے۔ مفسرین نے ثابت کیا ہے کہ یہ آیت امام علی(ع) کی شان نازل ہوئی ہے جب آپ نے ایک سائل کو رکوع کی حالت میں اپنی انگشتری عطا فرمائی۔[63]
حدیث منزلت
"رسول خدا(ص) نے علی(ع) سے مخاطب ہوکر فرمایا:
"أنتَ مِنِّي بمَنزِلَةِ هَارونَ مِن مُوسَي إلا أنَّه لانَبيَّ”۔ (ترجمہ: مجھ سے تمہاری نسبت وہی ہے جو موسی سے ہارون کو ہے سوا اس کے، کہ میرے بعد کوئی نبی نہ آئے گا۔)[64]
حدیث یوم الانذار(دعوت ذوالعشیرہ)
رسول خدا(ص) نے جب اپنے خاندان والوں کو ابلاغ رسالت کا الہی فریضہ انجام دیا اور صرف علی(ع) نے آپ(ص) کی دعوت قبول کی تو آپ(ص) نے فرمایا:
"أنتَ أخِي، وَوَزِيري وَوارِثِي وَخَلِيفَتِي مِن بَعدِي”۔ (ترجمہ: تم میرے بھائی، وزیر اور وارث اور میرے بعد میرے جانشین ہو۔)[65]
رسول اللہ(ص) سے متعدد احادیث منقول ہیں جن میں امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام اور آپ کے بعد بقیہ 11 ائمہ کے اسماء گرامی ذکر ہوئے ہیں اور یہ احادیث تمام ائمہ(ع) کی امامت و خلافت و ولایت کی تائید کرتی ہیں۔[66]
ماخذ
↑ سورہ نساء(4) آیت 59
Jump up ↑ کلینی، ج1، ص 189؛ صدوق، الهدایه، ص 31؛ صدوق، کمال الدین، ص 24؛ حلی، ج 1، ص 453؛ مجلسی، ج23، ص89؛ فیض کاشانی، الحق المبین، ص 4؛ طبرسی، جوامع الجامع، ج1، ص 410؛ حویزی، ج2، ص 158؛ طباطبایی، ج4، ص 411۔
Jump up ↑ سورہ مائدہ(5) آیت 55۔
Jump up ↑ قرطبی، ج6، ص208؛ طباطبایی، ج6، ص25؛ فخر رازی، ج12، ص30؛ سیوطی، الدر المنثور، ج3، ص98۔
Jump up ↑ قندوزی حنفی، ینابیع المودہ، ص 50 ۔
Jump up ↑ گنجی شافعی، ص 205۔
Jump up ↑ مفید، الاختصاص، ص211؛ منتخب الاثر باب هشتم ص97؛ طبرسی، اعلام الوری باعلام الهدی، ج2، ص182-181؛ عاملی، اثبات الهداة بالنصوص و المعجزات، ج2، ص 285۔ جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ سورہ نساء کی آیت 59 (اطیعوا اللہ واطیعوا الرسول و اولی الامر منکم) نازل ہوئی تو رسول اللہ(ص) نے 12 ائمہ کے نام تفصیل سے بتائے جو اس آیت کے مطابق واجب الاطاعہ اور اولو الامر ہیں؛ بحارالأنوار ج 23 ص290؛ اثبات الهداة ج 3، ص 123؛ المناقب ابن شهر آشوب، ج1، ص 283۔ سورہ علی(ع) سے روایت ہے کہ ام سلمہ کے گھر میں سورہ احزاب کی آیت 33 (انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت و یطهرکم تطهیرا) نازل ہوئی تو پیغمبر نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے کہ وہ اس آیت کا مصداق ہیں؛ بحارالأنوار ج36 ص337، کفایةالأثر ص 157۔ ابن عباس سے مروی ہے کہ نعثل نامی یہودی نے رسول اللہ(ص) کے جانشینوں کے نام پوچھے تو آپ(ص) نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے۔ سلیمان قندوزی حنفی، مترجم سید مرتضی توسلیان، ینابیع المودة، ج 2، ص 387 – 392، باب 76۔