کراچی کا پوش علاقہ دہشتگردوں کی آمجگاہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبررساں ادارہ )کراچی کا معروف پوش علاقہ ڈیفنس خطرناک عالمی دہشتگرد تنظیموں کے دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن گیا ہے، خطرناک دہشتگرد شیبا احمد کی گرفتاری کے بعد ہونے والے انکشافات ہوئے ہیں کہ دہشتگرد ڈی ایچ اے کی مساجد میں تبلیغ و واعظ کے نام پر دہشتگردوں کی برین واشنگ کررہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شیبا احمد جو القائدہ برصغیر کا کمانڈر انچف ہے ،سن دوہزر سات سے ڈیفنس کے علاقہ میں رہائش پذیر تھا اور پاکستان بھر میں دہشتگردی کی ہونے والی کاروائیوں کو مانیٹر کررہا تھا۔
شیبااحمد کے بارے میں حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق وہ پاک ائیر فور س کا سابق ائیر فائٹر تھا بعد ازں ائیرفورس چھوڑ کر دبئی چلا گیا جہاں اس نے کیمیکل کا کا روبار شروع کردیا ،۲۰۰۷ میں کراچی کے علاقہ ڈیفنس میں شفٹ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق شیبا احمد کی رہائش گاہ میں ایک تہہ خانہ بھی برآمد ہوا ہے ، یہ تہہ خانہ برابر والے بنگلے میں کھلاتا ہے جہاں ہر بھاری مقدار میں کیمیل موجود تھے، ابھی تک اس بات کا انکشا ف نہیں ہوا کہ یہ کیمیل دہشتگردی میں استعمال کے لئے تھے یا کاروباری مد میں شیبا احمد نے چھپا کر رکھے ہوئے تھے۔
شیبا احمد ماضی جماعت اسلامی سے شروع ہوتا ہے جو بعد میں ڈاکڑ اسرار احمد کے گروپ میں شامل ہوگیا تھا، لیکن ڈاکڑ اسرار احمد سے اختلافات ہونے کی بنا پر ۴۰ افراد کے ساتھ الگ گروپ تشکیل دیا ، ان چالیس افراد میں سانحہ صفورا میں ملوث دو ملزمان بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شیبا احمد ڈیفنس کے مختلف مساجد میں تبلیغ اور درس دیا کرتا تھا جہاں سے وہ اپنے مقصد کے لئے پڑھ لکھے معصوم نوجوانوں کی برین واشنگ کرکے انہیں جہاد کے نام پر دہشتگرد بنادیتا۔
شیبا احمد کی گرفتاری کے بہت سے سوالات جنم لے رہیں ، ڈیفنس جیسا پوش علاقے میں کھلے عام ۸ سال سے خطرناک دہشتگرد آزاد نقل حرکت کررہا تھا،مساجد کو دہشتگردوں کی برین واشنگ کے لئے استعمال کررہا تھا لیکن ڈی ایچ اے کی انتظامیہ کو اس بات کا علم تک نا تھا، لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ سیکورٹی ادارے کراچی کے تمام پوش علاقوں میں میں رہنے والوں کے بھی کوائف جمع کرے کہ کہیں کوئی اور دہشتگرد شیبا احمد کی طرح بزنس مین اور شرافت کالبادہ اُڑھے دہشتگردی کی کارائیوں میں تو ملوث نہیں۔