Uncategorized

اہلسنت کے مقدسات کی توہین حرام ہے، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے بانیان مجالس، ماتمی سنگتوں اور جلوس ہائے عزا کے لائسنسداران کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں لاہور بھر سے تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ عزاداری ملت جعفریہ کی شہ رگ حیات ہے، اس میں کسی قسم کی رکاوٹ اور قدغن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سٹیج حسینی کو اتحاد امت کیلئے استعمال کیا جائے گا، جو انتشار پیدا کرتا ہے اس کا ملت جعفریہ سے کوئی تعلق نہیں، وہ استعماری ایجنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل سنت اسلام کا اہم جزو ہیں، ان کے مقدسات اور شخصیات کی توہین حرام ہے، ایسا کرنیوالے سے اظہار لاتعلقی کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ مکتب اہل بیت کی نہیں امریکی اور یہودی ایجنڈے کی تکمیل کرتا ہے، اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور جہاں تک ممکن ہوا اسے روکیں گے۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے دفتر میں منعقد ہونیوالے اجلاس میں مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا حسن رضا قمی، توقیر حسین بابا، فرزند علی چھچھر، علی قاسمی، شہباز حیدر نقوی، صغیر ورک اور دیگر رہنما بھی شریک تھے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے سول انتظامیہ سے تعاون کریں گے، لیکن پولیس کی طرف سے عزاداری سیدالشہداء میں رکاوٹوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں ڈی پی او وہاڑی کی طرف سے مجالس اور جلوس عزا کے بانیان سے شورٹی بانڈز (SURETY BONDS) پر کروانے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پر واضح کیا گیا کہ ریاستی اداروں کی مذہبی معاملات میں مداخلت اور بلاجواز پابندیوں سے ملت جعفریہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، پنجاب کو اہل بیت ؑکے ماننے والوں کیلئے مقبوضہ کشمیر نہ بنائیں، عزاداری میں کسی قسم کی قدغن کو قبول نہیں کریں گے، یہ ہمارا بنیادی شہری حق ہے، اس پر کسی قسم کے بانڈز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ متعصب ڈی پی او وہاڑی کو برطرف کر کے کسی معتدل پولیس آفیسر کو تعینات کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں، دونوں میں اختلافات کو ہوا دینے والے اتحاد امت مسلمہ کے دشمن ہیں، فقہی اختلافات رکھنے کے باوجود صدیوں سے دونوں مکاتب فکر کے درمیان بھائی چارے کی فضا موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ علما، ذاکرین، واعظین اور خطبا منبر رسول پر غیر مستند باتوں سے اجتناب کریں، صرف ایسی باتوں کا تذکرہ کیا جائے جن کی تصدیق قرآن و حدیث اور اقوال معصومنین ؑسے ہوتی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اتحاد و وحدت قومی فریضہ ہے، اسے سبوتاژ کرنیوالے اسلام اور پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، اہل سنت کے مقدسات کا احترام شیعہ پر بھی لازم ہے، پاکستان میں ایسی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں کہ کسی مسیحی، ہندو اور سکھ کو بھی تکلیف نہ ہو

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button