محرم الحرام میں دہشتگردی کیلئے ـ ”را“ کالعدم تنظیموں اور سیاسی عناصر کے گٹھ جوڑ کا انکشاف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)شہر قائد میں محرم الحرام میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے دہشتگردی کے منصوبے بنانے کا انکشاف ہوا ہے، ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعت کیلئے کام کرنیوالے مبینہ دہشتگرد اور ٹارگٹ کلرز بھی ان کالعدم تنظیموں کے گرد جمع ہوگئے، جو کراچی آپریشن کے دوران اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ملک بھر میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے 200 جاسوس اور دہشتگردوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، جنہوں نے شدت پسندوں کے ساتھ مل کر محرم الحرام میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جبکہ فرقہ واریت پھیلانے کیلئے مختلف کالعدم تنظیموں سے بھی معاہدے کر لئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق محرم الحرام میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے حملوں کے خدشات کے پیش نظر کراچی میں سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایات کر دی گئیں، یکم محرم الحرام کو ویسٹ زون کے تین اور جمشید ڈویژن کے دو علاقوں میں گڑبڑ پھیلانے اور شرپسندی کے خدشات کا اظہار کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق قومی سلامتی کے اداروں کی جانب سے سندھ پولیس کو ایک مراسلہ بھیجا گیا ہے کہ محرم الحرام کی آمد کے موقع پر کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کی جانب سے دہشتگردی اور تخریب کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس میں کالعدم تنظیموں کے کارندے بالخصوص یکم محرم الحرام کو کراچی خصوصاً قصبہ کالونی اور کنواری کالونی میں قائم امام بارگاہوں کیساتھ ساتھ سولجر بازار میں بھی دہشتگردی و تخریب کاری کرسکتے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے کارندوں نے کورنگی میں ایک مقام پر میٹنگ کرکے دہشتگردی کا منصوبہ بنایا ہے، اور وہ کراچی آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے اپنے دہشتگرد ساتھیوں کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔
سندھ پولیس کو بھیجے گئے مراسلے میں شیر شاہ اور سعید آباد کے علاقے کو بھی حساس قرار دیا گیا ہے۔ کورنگی میٹنگ کے دوران کالعدم تنظیموں کے کارندوں نے اپنے پاس ٹارگٹ کلرز جمع کرنا شروع کر دیئے ہیں اور ان کے ساتھ ایسے دہشتگرد اور ٹارگٹ کلرز کے بھی ملنے کی اطلاعات ہیں، جو پہلے ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں میں ہوتے تھے۔ تاہم اب وہ کالعدم تنظیم کیلئے کام کر رہے ہیں اور کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔ یہ قابل ذکر بات ہے کہ محرم الحرام سے قبل ان علاقوں کو ہمیشہ ہی حساس قرار دیا جاتا رہا ہے، کیونکہ ان علاقوں کے اطراف میں انتہا پسند و شدت پسند عناصر بڑی تعداد میں روپوش اور مقیم ہیں۔ ان علاقوں میں انہیں کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور مدارس کی مکمل سپورٹ حاصل ہے، سب سے زیادہ مسئلہ اس وقت ہوتا ہے، جب انتہا پسند عناصر اور کالعدم تنظیموں کی جانب سے ریلیاں نکلتی ہیں اور اہل تشیع مسلمانوں کی مساجد و امام بارگاہوں کے باہر اور اطراف میں نفرت انگیز اور مذہبی منافرت پر مبنی نعرے بازی کی جاتی ہے۔ اس سے اشتعال پھیلتا ہے اور صورتحال خراب ہوتی ہے۔ ایک طرف تو شہر میں جرائم پیشہ و دہشتگرد عناصر کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن بھی تیزی کے ساتھ جاری ہے، تو دوسری جانب محرم الحرام کی آمد کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گذشتہ سالوں کی طرح امسال بھی انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ اب انہیں امن و امان کے قیام اور دہشتگرد عناصر کو قانون کے شکنجے میں لانے میں کس قدر کامیابی حاحل ہوتی ہے، یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔
دوسری جانب ملک بھر میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے 200 جاسوس اور دہشت گردوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، جبکہ را کے ایجنٹوں نے شدت پسندوں کے ساتھ مل کر محرم الحرام میں وسیع پیمانے پر دہشتگردی کا منصوبہ تیار کیا ہے اور فرقہ واریت پھیلانے کیلئے مختلف کالعدم تنظیموں سے بھی معاہدہ کر لیا ہے۔ دہشت گردی پھیلانے کیلئے را کے ایجنٹوں کو دوبئی اور افغانستان سے بارودی سامان، خودکش جیکٹس، اسلحہ، ہینڈ گرنیڈ کے علاوہ کروڑوں روپے کی فنڈنگ بھی جاری کی جائے گئی۔ اطلاعات کے مطابق خفیہ اداروں نے مختلف جیلوں میں بند جاسوسی، دہشت گردی و دیگر سنگین جرائم میں سزا کاٹنے والے بھارتی دہشت گردوں کبیر سنگھ، مانوج سنگھ، شفیع اللہ، دلبیر، کرن دلبر، سونو گجراتی وغیرہ سے خفیہ طور پر تفتیش کی، جس سے معلوم ہوا ہے کہ انکے درجنوں ساتھی جو کہ ”را“ سے تعلق رکھتے ہیں، وہ بارڈر کراسنگ اور جعلی دستاویزات کے ساتھ پاکستان میں تباہی پھیلانے کیلئے داخل ہوئے ہیں، قصور، اوکاڑہ، لاہور، شکر گڑھ، نارووال، نارنگ منڈی، گجرات، کھاریاں سیالکوٹ میں انکے ٹھکانے موجود ہیں، جہاں انکی مدد بلوچستان کی ایک کالعدم شدت پسند تنظیم کر رہی ہے۔ کالعدم تنظیم، ”را‘‘ کے ساتھ دہشت گردی اور دھماکوں میں بھی ملوث پائی گئی ہے۔ محرم الحرام کے پیش نظر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اس سلسلے میں سخت حفاظتی اقدامات کئے جائیں، تاکہ دشمن اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہوسکیں