سندھ حکومت مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو 20 محرم کو سندھ کی عوام سڑکوں پر نکل آئیگی، علامہ ناصر عباس جعفری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے سانحہ جیکب آباد ماتمی جلوس پر دہشت گردی میں شہید ہونے والے افراد کے سوئم کے موقع پر تعزیتی جلسہ ڈی سی چوک جیکب آباد میں منعقد کیا گیا، جس میں سانحہ میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سمیت ہزاروں عزاداران نے شرکت کی جبکہ جلسہ میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ ہاشم موسوی، ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا رضوی، عالم کربلائی، حسن رضا گردیزی، عبداللہ مطہری سمیت جمیعت علماء اسلام کے رہنما اے ڈی انصاری، جسقم کے چیئرمین سنان خان قریشی، پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر عبد الستار سومرو، سکھ رہنما سردار جوار سنگھ، سردار اجیت سنگھ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔ تعزیتی جلسہ سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ جیکب آباد دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سندھ حکومت کی نااہلی قرار دیا اور حکومت سے سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں اور مذہبی منافرت پھیلانے والے مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ملک خداداد پاکستان میں شیعہ و سنی متحد ہیں، میلاد و عزاداری کے خلاف حکومتی سازش برداشت نہیں کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جیکب آباد ماتمی جلوس پر حملہ کرنے سے عزاداری سید الشہداء کو روکا نہیں جا سکتا، ہم اہلبیت علیہ السلام کے ماننے والے ہیں، اسلام کے نام پر گلے کاٹنے والے اور بیگناہ عزاداران کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے ملت پاکستان بالخصوص اسلام کے دشمن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ جیکب آباد دہشت گردی کا کوئی پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل بھی سانحہ شکار پور دہشت گردی کے بعد صوبائی حکومت سے سندھ کی عوام نے اپیل کی تھی کہ سندھ کالعدم تکفیری جماعتوں کی آماجگاہ بنتا جا رہا ہے، سندھ میں موجود مذہبی منافرت پھیلانے والے مدارس سمیت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے، تاکہ سندھ دھرتی سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے، مگر کچھ دن گزرنے کے بعد حکومت نے اپنی وہی پرانی روش اپنائی اور سب اچھا ہے کی رٹ لگا کر صوبہ کو دہشتگردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا، سندھ حکومت اور سابق صدر زرداری، وزیراعلٰی سندھ اور ان کے مشیر ان کالعدم جماعتوں سے خفیہ میٹنگ کرتے رہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سرغنوں کی جلد از جلد گرفتاری عمل میں لائیں، صوبہ بھر میں موجود کالعدم جماعتوں اور دہشتگردی پھیلانے والے مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے حکومت کو 20 محرم الحرام تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو پھر 20 محرم الحرام کو ملک بھر میں دہشتگردی اور نااہل حکمرانوں کے خلاف سندھ کی عوام اپنے جائز مطالبات کیلئے سڑکوں پر نکل آئے گی اور دہشت گردی اور حکومتی نااہلی کے خلاف احتجاجی سلسلہ ملک گیر ہوگا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ میں شہید افراد کے بلندی درجات اور سانحہ میں زخمی ہونے والے عزاداران کی جلد صحتیابی کیلئے خصوصی دعا کرائی