جماعت اسلامی کی قاتلوں اور دہشت گردوں سے محبت
تحریر: عامر حسینی
جماعت اسلامی کراچی بلدیہ ٹاؤن کی یونین کونسل نمبر 34 میں اپنے چئیرمین کا امیدوار ” مختار فاروقی ” کو لیکر آئی ہے اور ان کے وائس چئیرمین مولوی صلاح الدین ہیں اور یہ دونوں کے دونوں ماضی میں کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان کے زبردست حامی رہے ہیں اور ان کے تکفیری نظریات بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ، اشتہارات پر سابق گورنر ” سلمان تاثیر ” کے قاتل ” ممتاز ” کی تصویر دیکھی جاسکتی ہے جس کے بارے میں سپریم کورٹ کا تفصیلی اور دو ٹوک فیصلہ آگیا کہ اس نے ” سلمان تاثیر کو ناحق قتل کیا جبکہ سلمان تاثیر کے کسی بھی بیان سے ” توھین رسالت ” کا شبہ پیدا نہیں ہوتا اور اس کی تائید ڈاکٹر طاہر القادری اور مولانا الیاس قادری امیر دعوت اسلامی سمیت کئی سکالرز نے کی ہے
جماعت اسلامی ، کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان / اہلسنت والجماعت ، پاکستان سنّی تحریک سمیت کئی ایک مذھبی تنظیمیں ” ملک ممتاز حسین ” کو غلط طور پر ” ہیرو اور غازی ” بناکر پیش کررہی ہیں جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ کردیا ہے
ابھی حال ہی میں پاکستان راہ حق پارٹی ( سپاہ صحابہ پاکستان کا ایک اور نام ) کے ایک جلسے میں وزیراعظم پاکستان کے داماد اور مریم نواز شریف کے شوہر کیپٹن صفدر جن کے پاس مسلم لیگ نواز یوتھ لیگ ونگ کا مرکزی صدارت کا عہدہ بھی ہے ” ممتاز حسین ” کے بارے میں تعریفی تقریر کرتے پائے گئے جس سے کئی ایک حلقوں نے یہ شبہ ظاہر کیا کہ مسلم لیگ نواز جس کا ” اہلسنت والجماعت دیوبندی تکفیری ” سے انتخابی اتحاد بھی ہے نے ہی سلمان تاثیر کو ” قتل کروانے ” کے لئے ان کے خلاف مذھبی اشتعال پھیلایا تھا اور سلمان تاثیر کے خلاف ایسے اینکرز پرسن زیادہ سرگرم تھے جن کی صحافت کے شریف برادران کے ساتھ ” ہم بستر ” ہونے کے شواہد بہت واضح ہیں
پاکستان میں مذھبی جنونیت اور لوگوں پر ” الحاد و بے راہ روی ” فتوے پھیلانے میں جماعت اسلامی کا کردار بہت واضح رہا ہے اور جماعت اسلامی آج بھی پاکستان کے جدید تعلیمی اداروں کے اندر اور کام کی جگہوں پر القائدہ و داعش و طالبان جیسی تنظیموں کے لئے بڑی مددگار ثابت ہورہی ہے ، اور ” اسلام ازم ” کی جو اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جس کا مطلب اصل میں ” مودودی ، سید قطب ، عبداللہ عزام ، شیخ ابن باز ” سمیت اخوان المسلمون ، جماعت اسلامی کے نظریہ سازوں کی تعبیر سیاست و جہاد سے امڈنے والی فکر ہے جس کی انتہائی تعبیر ” داعش ” ہے
جماعت اسلامی نے ماضی میں ” سیکولر ” کا ” ترجمہ ” بے دینی و لادین ” کیا اور ” کمیونسٹ ” کا ترجمہ ” مادر پدر آازاد و بے راہ رو ” کیا – آج کل یہ ” لبرل ” کا ترجمہ بھی ” بے دین و مادر پدر آزاد و مذھب دشمن ” کے طور پر کرنے میں مصروف ہے اور ” لبرل ” لفظ کے اپنے ہی معنی گھڑ رہی ہے تاکہ اس لفظ کو عام لوگوں میں ایک ” گالی ” بنادیا جائے – اور یہ ” ترقی پسندی ، روشن خیالی ” کا مطلب بھی ” لادین و مادرپدر آزاد بے راہ رو اور الحاد ” ہی کرتی ہے اور اپنے رسائل و جرائد ، اخبارات اور پروپیگنڈا ویب سائٹس پر یہ ” سیکولر ، لبرل ، کمیونسٹ ، ترقی پسند ، روشن خیال اور ماڈریٹ ” کے یہی غلط اور گمراہ کن ” معانی پھیلانے میں مصروف ہے
حال ہی میں جماعت اسلامی کے ترجمان جریدے ” فرائیڈے ٹائمز ” کراچی نے ” پیرس واقعے پر کراچی یونیورسٹی کے استاد اور جماعت اسلامی کے رکن پروفیسر شمیم کا جو آرٹیکل شایع کیا اور اس حوالے سے دیگر جتنے بھی مضامین شایع کئے اور جو اداریہ لکھا اس میں کسی ایک جگہ بھی انھوں نے پیرس پر حملہ کرنے والوں کو ” دھشت گرد ” نہیں لکھا ، نہ ہی داعش کو دھشت گرد کہا ، جماعت اسلامی کا یہ جریدہ ” مڈل ایسٹ ” کے اندر یمن ، شام ، عراق کے اندر ” تکفیری فاشزم ” اور سعودیہ عرب ، ترکی ، کویت اور قطر وغیرہ کے کردار کو کہیں زیر بحث نہیں لایا ، وہ امریکہ ، فرانس اور دیگر مغربی حکومتوں کی مڈل ایسٹ میں ” داعش کے خلاف ” ” منافقانہ ” کاروائیوں پر تنقید کرتا ہے ، لیکن وہ اس میں اپنے محبوب ترکی کے صدر ” رجب طیب اردوغان ” کے کردار بارے ایک لفظ بھی نہیں لکھتا ،
پاکستان کی جماعت اسلامی ، تحریک اسلامی ، جماعت دعوہ ، جے یوآئی ایف سمیت ماضی میں ” جہاد افغانستان ” امریکی فنڈڈ پروجیکٹ سے مزے لوٹنے والے ” پاکستان کے حکمرانوں ” کی نام نہاد ” دھشت گردی کے خلاف ” جنگ میں شرکت کو ” سامراج کی کاسہ لیسی ، امریکہ کی غلامی ” سے تعبیر کرتے آئے ہیں اور یہاں تک کہ پاکستان کی افواج جب ” طالبان ” سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوں تو ان کے جنازے تک پڑھانے کی ممانعت کے فتوے دینے سے گریز نہیں کیا جاتا ، جماعت اسلامی ، جے یوآئی ایف ، اہلسنت والجماعت (دیوبندی ) ، جماعت دعوہ ، تنظیم اسلامی کے لوگ ” آپریشن خیبر ون و ٹو ، ضرب عضب ، نیشنل ایکشن پلان ” سمیت فوجی کاروائیوں پر یہ دھائی دیتے ہیں کہ ” مسلم ملک کی فوج مسلمانوں کا ہی قتل عام کررہی ہے ” لیکن ” یمن پر سعودی عرب کے حملے ” ترکی کے ” کردوں پر حملے ” عراق اور شام کے اندر مغربی بلاک کے ساتھ ملکر ساری گلف ریاستیں ، ترکی ، اردن ، قطر ، مصر سب ملکر ” مسلم آبادی ” کا قتل عام کرتے ہیں اور وہاں ” نصرہ فرنٹ ، احرار الشام ، داعش ، القائدہ ” کو جنم دیتے ہیں ،
سعودی عرب اسرائیل سے سٹریٹجک پارٹنر شپ کرتا ہے ، اس پر ان ملکوں کی حکومتوں کے خ
لاف ان جماعتوں کی ” حمیت ” نہیں جاگتی ، بلکہ “یمن ” پر سعودی عرب کی جارحیت کے عروج میں جب سعودی عرب کی “ٹٹّو تنظیم ” اور سرد جنگ کے دنوں میں امریکیوں کی بغل بچّہ رہنے والی تنظیم ” رابطہ العالم الاسلامی ” کا سربراہ عبداللہ محسن الترکی ” تشریف لاتا ہے تو اسلام آباد میں ” دیوبندی تکفیری دھشت گرد کالعدم تنظیم ” اہلسنت والجماعت / سپاہ صحابہ پاکستان اس کے اعزاز میں عیشائیہ دیتی ہے اور اس میں حلقہ بگوشان آل سعود جمع ہوتے ہیں اور کسی کے اندر یہ ہمت نہیں ہوتی کہ آل سعود کے اس پٹھو سے یہ سوال کرلے کہ سعودی عرب ” یمن کے حوثیوں ” سے جنگ کرنے کی بجائے اور یمن کو کھنڈرات میں بدلنے کی بجآئے ان سے مذاکرات کیوں نہیں کرتا ، آخر یہ مسلمان ہیں اور عرب بھی ہیں ( یہ وہ دلیل ہے جو جماعتی ، دیوبندی اور کئی ایک سلفی طالبان و لشکر جھنگوی سے مذاکرات کی بجائے جنگ کرنے کے فوجی فیصلے کے خلاف دیتے نظر آتے ہیں )
پاکستان کا مذھبی سیاسی دایاں بازو جس کی 99 فیصد اکثریت اس دیوبند ، سید مودودی اور محمد بن عبدالوہاب کے خیالات سے متاثرہ لوگوں پر مشتمل ہے اور تکفیریت ان میں سے اکثر کی رگ و پے میں دوڑ رہی ہے مڈل ایسٹ ہو یا جنوبی ایشیا سعودی عرب ، قطر ، کویت اور ترکی کے حکمرانوں کی امریکہ و نیٹو کی کاسہ لیسی کو ہی ” اصل اسلام ” قرار دے رہا ہے اور یہ بالواسطہ ” سامراج ” کی خوشنودی ہے اور یہ پاکستان کے نوچوانوں کو ” سامراج اور اس کے علاقائی اتحادیوں ” کی پھیلائی اور شروع کی ہوئی جنگوں کے پیدل سپاہی بنانے کا زمہ دار ہے۔
ادارہ کا مقالہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے