سعودی عرب اور ایران کے درمیان پیدا شدہ نئی صورتحال سے اسلام دشمنوں کو فائدہ پہنچے گا، نجیب اللہ نیازی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)مرکزی نائب صدر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی پاکستان و نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) کراچی ڈویژن نجیب اللہ خان نیازی نے چیئرمین ہاؤس سے جاری بیان میں کہا ہے کہ اسلام تفرقہ اور تعصب سے مبرا دین اور امن و سلامتی کا نظام و آفاقی ضابطہ حیات ہے۔ اسلام میں تفرقہ سازی کی قطعی گنجائش نہیں ہے۔ بین الاقوامی طور پر سعودی عرب اور ایران کے درمیان پیدا شدہ نئی صورتحال سے اسلام دشمنوں کو فائدہ پہنچے گا۔ پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر سے اپیل ہے کہ دونوں ممالک کے معاملات کو لیکر صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور خود کو تقسیم کرنے کے بجائے اپنے اتحاد سے اغیار کی سازش کو ناکام بنائیں جو اسلام فوبیا میں مبتلا ہیں اور امت واحدہ کو فرقوں کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ بہ حیثیت ایک مسلم قوم ہمیں برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ دونوں ممالک کے تعلقات کی سرد مہری یا گرمی سے کہیں ہم اپنا ایسا نقصان نہ کر بیٹھیں جس کا مدوا نہ ہوسکے۔ مسالک و فرقوں میں اسلامی نظریہ حیات و اغیار کی سازشوں کا شکار ہونے سے بچائیں۔
نجیب اللہ خان نیازی نے مزید کہا کہ پاکستان اسلام دشمنوں کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے اس لئے شمالی و مغربی سرحدوں کے ساتھ مشرقی سرحدیں بھی غیر محفوظ ہیں اس پر اگر ہم اپنے اختلافات کی بنیاد پر ایک دوسرے کے بر سرو پیکار ہوگئے تو پڑوسی ممالک میں بیٹھے پاکستان دشمن عناصر کے منصوبے کامیاب ہوجائیں گے۔ ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ سعودیہ اور ایران دو بڑے ممالک ہیں اور ان کے اپنے قوانین و سفارت کاری ہے۔ نجیب اللہ خان نیازی نے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا کہ آگ مزید بھڑکنے اور اس پر تیل ڈالنے والوں سے پہلے او آئی سی کا اجلاس ہنگامی بنیادوں پر طلب کرے اور پہلے دونوں ممالک کے علاوہ دیگر اسلامی ممالک کے مسائل اور اس کے حل اتفاق و اتحاد کیلئے ایک جامع پالیسی اپنائے، جب تک تمام سلامی ممالک امت واحدہ کے طور پر ایک متفقہ ایجنڈے پر نہیں آجاتے پاکستان کو غیر جانبدار ہوکر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہی پاکستان کی سلامتی اور اسلام پسندی کا تقاضا ہے