امت میں اتحاد مجبوری نہیں اپنی نسبی ذمہ داری کے مطابق کیا، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ سیرت رسول امت کے پاس عظیم اثاثہ ہے، جو اجتماعی اور انفرادی معاملات میں رہنمائی کرتی ہے، اتحاد امت کے فروغ اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے بھی حیات پیغمبر کا اتباع کرنا چاہیے، تکفیری دہشتگردی اور فرقہ واریت کیخلاف بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان کا رخ مجالس عزا کی طرف موڑنے سے اسے غیر موثر بنایا گیا، رینجرز آپریشن صرف کراچی میں ہی نہیں، پورے ملک میں پھیلا کر تکفیری دہشتگردوں کو کچلا جائے، سندھ کی جماعتوں کا گرینڈ الائنس سیاسی عمل کا حصہ ہے، اسے شک کی نظر سے نہ دیکھا جائے، متحدہ مجلس عمل بڑی سیاسی قوت رہی ہے، اسے بحال کرنے کی کوششیں تیز کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن لاہور ڈویژن کے زیراہتمام سیرت النبی کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین سبزواری، مرکزی صدر جے ایس او وفا عباس، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی، علامہ شبیر حسن میثمی، علامہ رمضان توقیر، علامہ مظہر عباس علوی، قاضی غلام مرتضیٰ، علامہ نیاز حسین نقوی، علامہ محمد افضل حیدری، مولانا عبدالخبیر آزاد، مولانا مشتاق جعفری، اجمل نقوی، نوبہار شاہ، امامیہ آرگنائزیشن کے چیرمین لعل مہدی خان نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور جمعیت طلبا اسلام کے نمائندوں نے بھی سیرت النبی کانفرنس میں شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب میں علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ ٰ وسلم کی حیات طیبہ ہمارے لئے نمونہ عمل ہے، کیونکہ حدیث مبارکہ ہے کہ نماز ایسے پڑھو جیسے مجھے پڑھتے دیکھو۔ انہوں نے کہا کہ دوسری امتوں کے مقابلے میں مسلمان خوش نصیب ہیں کہ حیات طیبہ اور قرآن مجید زندہ معجزے کی شکل میں ہماری رہنمائی کیلئے موجود ہیں اور رہیں گی۔ علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھاکہ پاکستان میں اتحاد امت انہوں نے کسی مجبوری میں نہیں، اپنی نسبی ذمہ داری کے مطابق شروع کیا کیونکہ وہ اس گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں وحی کا نزول ہوتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان تقسیم ہوگا نہ اس کی اجازت دی جائے گی، اسے پاکستان کا باقاعدہ صوبہ بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے بڑی سیاسی قوت رہی ہے، اسے دوبارہ بحال کریں گے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ ٰ وسلم کی اعلان نبوت سے پہلے کی 40۔سالہ زندگی قرآن صامت اور بعد کی23۔سالہ حیات طیبہ قرآن ناطق ہے۔ تکفیری اور دہشتگرد گروہوں کو شکست دینے کے لئے سیرت رسول کی پیروی ضروری ہے۔
پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ علامہ ساجد علی نقوی، جمعیت علما پاکستان کے سربراہ علامہ شاہ احمد نورانی کے ساتھی اور مدبر شخصیت ہیں، جنہوں نے بردباری اور تحمل کیساتھ اتحاد قائم کیا، انہیں متحدہ مجلس عمل کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اہل سنت اور اہل تشیع اسلام کے دو بازو ہیں، دونوں کی کتب میں دل آزاری کی تحریریں موجود نہیں۔ غلاظتیں پھینکنے والا گروہ کوئی اور ہے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے، جس میں دنیا کے تمام مسائل کا حل موجود ہے، پاکستان میں اسلام کے نفاذ پر تمام مکاتب فکر کا اتفاق ہے، حکومتی بدنیتیاں آڑے آتی ہیں۔ جے ایس او کے مرکزی صدر وفا عباس نے کہا کہ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن واحد قومی طلبہ تنظیم ہے جسے نمائندہ ولی فقیہہ علامہ ساجد علی نقوی کی سرپرستی کا اعزاز حاصل ہے اور پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں میں اپنا وجود رکھتی ہے