Uncategorized

دنیا بھر کے علما جہاد کے نام پر فساد پھیلانے والوں کیخلاف میدان میں آئیں،ضیاالحق نقشبندی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) محمد ضیاالحق نقشبندی نے کہا ہے کہ دہشتگردی میں ملوث تکفیری مدارس کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، تکفیری دہشتگردوں کے بیرونی رابطے اور فنڈنگ روکی جائے، ملک کو اسلحہ سے پاک کیا جائے،لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم اتحاد امت پاکستان کے چیئرمین محمد ضیاالحق نقشبندی کا کہنا تھا کہ اسلام نے انسانی جان کی حرمت کو کعبہ کی حرمت سے بھی اہم قرار دیا ہے، مسلم نوجوانوں کو خونریزی کی ترغیب دینے والے دنیا و آخرت میں شدید عذابِ الٰہی کے حق دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنیوالے تکفیری دہشتگرد اسلام کا خوبصورت چہرہ مسخ کر رہے ہیں، اِس لیے دنیا بھر کے علمائے حق جہاد کے نام پر فساد کرنیوالوں کے فکری توڑ کیلئے میدان میں آئیں اور حقیقی اسلام دنیا کے سامنے پیش کریں، آپریشن ضربِ عضب کا دائرہ ملک بھر میں پھیلایا جائے اور تکفیری دہشتگردوں کے حامیوں، مددگاروں، سہولت کاروں اور سرپرستوں کو بھی پکڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ را کے نیٹ ورک کے صفایا کیلئے ملک گیر آپریشن کیا جائے، پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کئے جائیں، نام بدل کر کام کرنیوالی کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیموں کے نیٹ ورک کا خاتمہ کیا جائے اور کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے قائدین کی جائیدادیں ضبط کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے اور کراچی کو را کے ایجنٹوں، بھتہ خوروں، لینڈ مافیا اور ڈرگ مافیا سے پاک کیا جائے، نیکٹا کو فعال اور پولیس کو سیاست سے پاک کیا جائے، حکومت تمام سرکاری اداروں اور بالخصوص کالجز اور یونیورسٹیوں کو تکفیری دہشتگردوں کے حامیوں، مخبروں اور ہمدردوں سے پاک کرے۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد جہادی تنظیموں کے تکفیری دہشتگردوں کی تخریبی اور فسادی کارروائیاں اسلام کی بدنامی، عالمِ اسلام کی کمزوری اور ہزاروں گھرانوں کی بربادی کا باعث بن رہی ہیں اور ان کے خونی کھیل سے اسلام کے دشمن امریکہ کا کام آسان ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظریات کا مقابلہ طاقت نہیں نظریات سے ہونا چاہیے، اسلامی ریاست کے باغی خوارج کی سرکوبی کے جہاد میں حکومت کیساتھ تعاون ہر شہری پر فرض ہے، خارجی ٹولہ اپنے ہم خیال افراد کے علاوہ سب کو واجب القتل سمجھتا ہے، خارجی نظریات و افکار کا حقیقی اسلام سے کوئی تعلق نہیں، تمام آئمہ کرام اِس بات پر متفق ہیں کہ جب کوئی مسلح گروہ کسی خود ساختہ تاویل کی بنیاد پر مسلم حکومت کی رِٹ سے نکل جائے تو اِس کے خلاف جنگ کرنا مباح ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button