کراچی: ڈیڑھ گھنٹے میں پولیس تھانہ، کالج اور اسکول پر تین دستی بم حملے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کراچی میں دہشت گردوں کے تین مختلف مقامات پر دستی بم حملے ، مبینہ ٹائون تھانے پر دستی حملےمیں ایک پولیس اہلکار اور نارتھ ناظم آباد سکول کے قریب حملے میں دو بچے زخمی ہوئے ۔ شہر قائد میں دہشت گردوں نے ڈیڑھ گھنٹے کے دوران تین مختلف مقامات پر دستی بم حملے کئے جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ۔ دستی بم حملوں سے خوف و ہراس پھیل گیا ۔ ایک دستی بم حملہ مبینہ ٹائون تھانے کے باہر کیا گیا جہاں موٹر سائیکل سوار ملزمان دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار چھرا لگنے سے معمولی زخمی ہوا ۔ دستی بم حملے سے تھانے میں موجود ایک گاڑی کو نقصان پہنچا ۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرلئے ۔ واقعہ کے بعد پولیس اور رینجرز کی نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ ایس پی گلشن ڈاکٹر فہد کے مطابق دو موٹر سائیکلوں پر سوار تین ملزمان نے دستی بم حملہ کیا ۔ دو موٹر سائیکل سوار ملزمان نقاب پوش تھے ۔ حملہ آوروں کی شناخت کے لئے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی کی گئی ہے ۔ ان کا کہناہے کہ تھانہ پہلے ہی دہشت گردوں کےنشانے پر ہے ۔ دہشت گردوں نے دوسرا دستی بم حملہ کریم آباد چورنگی پر اپوا گرلز کالج کے قریب کیا ۔
ایس سینٹرل مقدس حیدر کے مطابق موٹر سائیکل سوار ملزمان کریم آباد پل پر سے دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا ۔ تیسرا دستی بم حملہ نارتھ ناظم آباد میں ایک نجی سکول کے باہر ہوا جس میں دستی بم کے چھرے لگنے سے دو بچے زخمی ہوئے ۔ واقعہ کے بعد سکول کی چھٹی کر دی گئی اور والدین بچوں کے لینے پہنچ گئے ۔ ڈپٹی کمشنر سینٹرل کیپٹن فرید کے مطابق نجی ٹی وی سکول کا سی سی ٹی وی سسٹم خراب ہے جس کے باعث سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں مل سکی ۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کی سیکورٹی کے لئے نئی حکمت بنائیں گے ۔
کراچی پولیس چیف مشتاق مہر کا کہنا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دستی بم حملوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے، ملزمان چھوٹے حملوں کے ذریعے شہریوں کو خوفزدہ کر کے کوئی بڑی کارروائی کرنا چاہتے ہیں، تمام اسکول کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جب کہ جگہ جگہ ناکا بندی بھی کردی گئی ہے۔ دوسری جانب ناظم آباد میں انکوائری آفس کے قریب رینجرز نے گھر گھر تلاشی لے کر 6 افراد کو حراست میں لے لیا، گرفتار افراد کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔