سانحہ عاشورہ راولپنڈی کے لئے قائم عدالتی ٹربیونل تحلیل، سانحہ حادثاتی تھا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سانحہ عاشورہ محرم کی عدالتی انکوائری کے لئے بنایا گیا عدالتی ٹریبیونل تحلیل کر دگیا گیا۔ یہ ٹریبیونل ہائی کورٹ کے جسٹس مامون الرشید پر مشتمل تھا، ٹریبیونل نے اپنی انکوائری رپورٹ تیار کرکے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اعجاز الحسن کو پیش کر دی، جو ضابطہ کی کارروائی کے ساتھ ہی مجاز اتھارٹی کو پیش کی جائے گی۔ راجہ بازار راولپنڈی میں 15 نومبر 2013 کو ہونے والے سانحہ عاشورہ محرم میں مجموعی طور پر 11 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے تھے اور آگ سے مدرسہ تعلیم القرآن سمیت گراونڈ فلور پر مدینہ مارکیٹ جل گئی تھی۔ یہ مقدمہ اس وقت بھی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں زیر سماعت ہے، کل 77 ملزمان میں سے 76 ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں جبکہ ایک ملزم امیر حسین تاحال گرفتار ہے۔ اس سانحہ کا سابق چیف جسٹس نے سوموٹو ایکشن لیا تھا۔ جوڈیشنل ٹربیونل نے انکوائری میں اس وقت کے آر پی او، سی پی او، کمشنر، ڈی سی او، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 110 پولیس، ضلعی انتظامیہ کے افسران اور چشم دید گواہان کے بیان ریکارڈ کئے۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے اس سانحہ کو اچانک حادثاتی واقعہ قرار دیا۔ عدالتی ٹربیونل تحلیل کئے جانے کے بعد اس کے تمام عملہ کو گزشتہ روز ٹربیونل رجسٹرار نے فارغ کرکے واپس عدالتوں کو بھجوا دیا۔