جنوبی پنجاب میں دہشتگردی مراکز کو سعودی عرب فنڈنگ کررہا ہے، ڈان نیوز رپورٹ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ڈان نیوز اور وکی لیکس نے اپنی رپورٹس کئی سالوں پہلے ہی انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جنوبی پنجاب کے کچھ علماٗ گروپس اور مدارس کو سالانہ دس کڑور ڈالر کی مالی معاونت فراہم کرتے ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ رقم انتہا پسندی کے فروغ میں استعمال ہورہی ہے۔ وکی لیکس اور ڈان میڈیا گروپ کے جاری کردہ ایک امریکی خفیہ مراسلہ کے مطابق جنوبی پنجاب میں اہلحدیث اور دیوبندی مکتب فکر کے مدارس و علماٗ کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مختلف تنظیمیں سالانہ تقریباً دس کروڑ ڈالر کی مالی معاونت فراہم کرتی ہیں ، جو پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کے لئے استعمال ہوتی ہیں ۔ لاہور میں امریکی سفارت کار گائن ڈی ہٹ کے ۱۳ نومبر ۲۰۰۸ کے مراسلہ میں انہوں نے اپنےجنوبی پنجاب کے سرکاری اور غیر سرکاری دوروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہاں جہادیوں کی بھرتی کا سلسلہ منعظم طریقہ سے جاری ہےاس مقصد کے لیئے بہاولپور میں دو اور ڈیرہ غازی خان میں ایک مرکز قائم ہے،امریکی سفارت کے مطابق جنوبی پنجاب میں دیوبند علماٗ کو بیرونی امداد ملتی رہتی ہے۔
اس ماضی کی مگر اہم رپورٹ کے تناظر میں پاکستان میں جاری دہشتگردی کے پیچھے چھپے کرداروں اور سہولت کاروں تک پہنچنا آسان ہوجاتا ہے، صوبہ پنجاب میں قائم یہ مراکز نواز لیگ کی ناک کے نیچھے پلے بڑھے ،آل سعود جو نواز فیملی کے محسن ہیں۔ انہوں نے پنجاب کو دہشتگردوں کی آمجگاہ بناکر ملک بھر میں دہشتگردی کے ناسور کو پروان چڑھایا اور جبکہ اب سیکورٹی ادارے ان دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کرنا چاہتے ہیں تو نواز حکومت مختلف حیلوں اور بہانوں سے اس آپریشن کو پنجاب تک پھیلنے میں روکاوٹ بنی ہوئی ہےتاکہ سعودی عرب اور نواز حکومت کے اسٹریجیک پارٹر دہشتگردوں کو تحفظ فراہم کیاجاسکے۔