Uncategorized

حکومت سپریم کورٹ سے ڈیڑھ سال قبل تحریک جعفریہ پر پابندی ہٹانے کے حکم پر عمدرآمد کروائے، سبطین سبزواری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)  شیعہ علما کونسل پنجاب اور اسلامی تحریک کے صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ تحریک جعفریہ پاکستان کو سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود کالعدم تنظیموں کی فہرست سے خارج نہ کرنا جمہوریت کے لبادے میں آمریت، آئین اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی طرف سے علامہ ساجد علی نقوی کے بارے میں پرامن ہونے کا بیان اعتراف حقیقت ہے، اب اس پر عملدرآمد بھی کرلیں اور مشرف آمریت کے داغ کو دھو دیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ جنرل پرویز مشرف کی آمریت کے دور میں بیلنس پالیسی کے تحت تحریک جعفریہ پر پابندی عائد کی گئی حالانکہ ٹی جے پی کا ملکی سیاست اور امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت کے حوالے سے کردار شاندار روایات کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک جعفریہ مختلف ادوار میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی کیساتھ انتخابی اتحاد کرکے ایک انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لے چکی ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اس کے نمائندگی رہی ، گلگت بلتستان میں حکومت تشکیل دی اور پاکستان میں اتحاد امت کی داعی ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کبھی کوئی خلاف قانون بات کی اور نہ ہی کسی ساتھی کو اس کی اجازت دی، ہمیشہ جذباتی کارکنوں کو سمجھایا، تحریک جعفریہ مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم کی قیادت میں بننے والے 6 دینی جماعتوں کے سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل کا متحرک حصہ ہی نہیں، اس کی بانی بھی ہے مگر صرف ایک بازاری تکفیری دہشتگرد گروہ سے بیلنس کرنے کیلئے جنرل پرویز مشرف نے تحریک جعفریہ پر پابندی عائد کر دی، جسے مولانا شاہ احمد نورانی اور قاضی حسین احمد نے مسترد کرکے واضح پیغام دیا تھا کہ ٹی جے پی پرامن جماعت ہے، جس نے علامہ سید ساجد علی نقوی کی قیادت میں اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کیلئے جدوجہد کی۔ شیعہ علما کونسل کے صوبائی صدر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پابندی اٹھانے کے حکم کے باوجود، ڈیڑھ سال سے وزارت داخلہ تحریک جعفریہ کی بحالی کا نوٹیفیکیشن روکے بیٹھی ہے، جس کی طرف بار بار متوجہ بھی کیا گیا ہے مگر ابھی تک بحال نہیں کیا جا رہا، جوکہ افسوسناک ہے۔ ٹی جے پی کی بحالی کے نوٹیفکیشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت علامہ مفتی جعفر حسین مرحوم اور علامہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی رحمتہ اللہ علیہ کی میراث تحریک جعفریہ کو بحال کرکے اپنے لئے کچھ نیک نامی بھی کما لے، ورنہ دہشتگردوں کے ساتھی ہونے کا داغ نہیں دھو سکیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button