Uncategorized

کرپشن، دہشت گردی اور قانون میں عدم یکسانیت جیسی غلاظتوں سے پاکستان کو پاک کرنا ہوگا، علامہ ساجد نقوی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے ملک کو صحیح معنوں میں فلاحی ریاست بنانے کےلئے کرپشن، اقرباء پروری، دہشت گردی و فرقہ واریت، ناانصافی، قانون میں عدم یکسانیت جیسی عفریتوں کی غلاظت سے مملکت خداد کو پاک کرنا ہوگا، ملک پر مسلط اشرافیہ کا زور ٹوٹے گا تو ہی ملک صحیح معنوں میں آئین و قانون کی عملداری بھی قائم ہوگی، احتسابی صفائی کا عمل آج سے مرحلہ وار شر وع کرکے آغاز پاکستان تک پہنچایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ ہم روز اول سے اس بات پر مصر تھے اور بارہا توجہ بھی مبذول کراچکے کہ پاکستان کی ترقی کا راز قانون کی عمل داری، آئین کی بالادستی اور انصاف کی سب کےلئے یکساں فراہمی میں ہے لیکن افسوس اس جانب توجہ نہیں دی گئی اور آج قسم قسم کی خرابیاں جنم لے کر بحرانوں کی شکل اختیار کررہی ہیں۔

علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا تھا کہ اگر ہم ملک کو صحیح معنوں میں پھر سے فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں اور اس تصور کو عملی شکل دینا چاہتے ہیں تو پھر ملک کے افق پر مسلط کرپشن، اقرباء پروری، دہشت گردی و فرقہ واریت، ناانصافی، قانون میں عد م یکسانیت جیسی غلاظتوں سے پاکستان کو پاک کرنا ہوگا اور اس کے ساتھ ساتھ ملک پر مسلط اشرافیہ کا بھی زور توڑنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستا ن اسلامی فلاحی مملکت کے نام پر معرض وجود میں آیا لیکن افسوس بعدازاں اسے پٹڑی سے ہٹا دیا گیا، اب دوبارہ انہیں خطوط پر استوار کرنے کے لئے ضروری ہے کہ احتساب کا شفاف عمل شروع کیا جائے کیونکہ اگر شفاف احتساب ہوگا تو ملک مستحکم ہوگا اور جب ملک مستحکم و خوشحال ہوگا تو اس کے ثمرات عوام تک بھی پہنچیں گے اور عوام بھی خوشحال اور پرامن زندگی گزار سکیں گے، آج احتساب کے حوالے سے ہر طرف سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، آراء بھی دی جارہی ہیں لیکن اگر احتساب کا عمل شروع کرنا ہے تو پھر آج سے اس کا آغاز مرحلہ وار کیا جائے اور دو دو ادوار حکومت کا احتساب کا طریقہ کار اختیار کیا جائے اور اسے آغاز پاکستان تک لے جایا جائے تاکہ جہاں سے ان بیماریوں سے جڑیں پکڑیں انہیں جڑوں کو نابود کیا جاسکے۔ اگر صحیح معنوں میں شفاف احتساب کا عمل اپنے انجام کو پہنچاتو پھر ارض وطن نہ صرف مستحکم ہوگا بلکہ ترقی کی جو راہیں پھر کھلیں گی انہیں کوئی مسدود بھی نہ کر پائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button