Uncategorized

90 کی ریکی کرنیوالا گرفتار تکفیری دہشتگرد ایم کیو ایم کا سابق کارکن نکلا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کی ریکی کرنے والے عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ کے دہشتگرد نے انکشاف کیا ہے کہ وہ القاعدہ میں شمولیت سے قبل ایم کیو ایم کا سرگرم کارکن تھا۔

زرائع کے مطابق 13 اپریل کو کراچی کے علاقے احسن آباد میں کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) سے مقابلے کے دوران گرفتار ہونے والا کعالمی تکفیری دہشتگرد گروہ القاعدہ کا دہشتگرد سید مرتضٰی ایم کیو ایم کا سابق کارکن نکلا۔ تکفیری دہشتگرد نے ابتدائی تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنے ساتھی دہشتگرد کے ہمراہ متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کی ریکی کرتا رہا ہے۔ تکفیری دہشتگرد نے بتایا کہ ماضی میں وہ ایم کیو ایم کے اسٹوڈنٹس ونگ اے پی ایم ایس او کا حصہ رہا، اور آدم جی کالج کا یونٹ انچارج بھی رہا ہے، گرفتار تکفیری دہشتگردسید مرتضٰی اے پی ایم ایس او نارتھ ناظم آباد یونٹ 174 کا کارکن اور اے پی ایم ایس او سیکٹر ایف کا سیکٹر ممبر بھی رہاہے۔

گرفتار تکفیری دہشتگرد نے انکشاف کیا کہ ایم کیو ایم کو خیرباد کہنے کے بعد وہ عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ القاعدہ برصغیر سے وابسطہ ہوگیا، اور 2011ء میں افغانستان سے عسکری ٹریننگ حاصل کی۔ 2012ء میں اپنے ساتھی تکفیری دہشتگرد ضرار عرف نسیم کے ساتھ مل کر نائن زیرو پر دھماکے کی منصوبہ بندی کی، جبکہ 2013ء میں ایم کیو ایم کے مرکز کی موبائل ویڈیو بنا کر اپنے عسکری کمانڈر کو دی۔ تکفیری دہشتگرد سید مرتضٰی 2013ء، 2014ء اور 2015ء میں بھی افغانستان گیا۔ دہشتگرد نے اعتراف کیا کہ اس نے ایم كیو ایم کے رہنماؤں ریحان ہاشمی اور ممبر صوبائی اسمبلی جمال احمد کے علاوہ دیگر کو ٹارگٹ کرنے کا منصوبہ بھی بنایا، اور ان کی ریکی بھی کی، جبکہ اپنے کمانڈر کو متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں حیدر عباس رضوی، فاروق ستار،سمیت دیگر رہنمائوںکے حوالے سے بھی معلومات دیں، اور ایم کیو ایم کے سابق مرکزی رہنما انیس قائم خانی کی بھی ویڈیو بنا کر دی۔ گرفتار تکفیری دہشتگرد سید مرتضٰی نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کے ساتھ ایک مقابلے میں اس کا بھائی تکفیری دہشتگرد مجتبٰی عرف ریحان اور اس کا دہشتگرد ساتھی عبدالصبور واصلِ جہنم ہوئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button